پشاور سے جعلی فنگر پرنٹس سے بے نامی بینک اکاؤنٹس ڈیل کرنے والے چار رکنی گروہ کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس سے اغوا برائے تاوان کی ادائیگی بھی کی جاتی تھی۔
ایس پی صدر ڈویژن وقار احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کے چار رکنی گروہ کے چاروں ملزمان اعلیٰ تعلیم یافتہ ہیں اور معروف ملکی موبائل کمپنی کے فرنچائز میں اہم عہدوں پر تعینات رہے ہیں۔
ملزمان جعلی فنگر پرنٹس سے بے نامی بینک اکاؤنٹس ڈیل کرتے تھے۔ ملزمان غلط طریقے سے حاصل سمز کے ذریعے بھتہ وصولی کے کالز بھی کرتے تھے۔
پولیس کے مطابق ملزمان کے قبضے سے غیر قانونی 346ایکٹو سمزاور ربڑ سے بنے 88 عدد جعلی فنگرزبرا?مدکر لئے گئے ہیں۔
بے نامی اکاؤئنٹس سے اغوا برائے تاوان کی ادائیگی بھی کی جاتی تھی۔ ملزمان ایزی پیسہ اور موبی کیش کے ذریعے بھی رقم کی لین دین کرتے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دس مشکوک بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات حاصل کی جا رہی ہیں۔ اسٹیٹ بینک اور دیگر متعلقہ اداروں سے رابطہ قائم کر لیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ کچھ ماہ قبل اوکاڑہ میں بھی لوگوں کے جعلی انگوٹھے بناکر پیسے اور سمیں نکلوانے والے گروہ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ملزمان کے قبضہ سے 352 جعلی پلاسٹک انگوٹھے، 354 اے ٹی ایم کارڈز اور سینکڑوں شناختی کارڈ برا?مد ہوئے تھے۔