اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جاری تفصیلات کے مطابق پاکستان پربیرونی قرضے میں 3 فیصد اضافہ ہوگیا۔
پاکستان کے مرکزی بینک نے پاکستان کےقرضوں کی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق پاکستان پر بیرونی قرضے میں 3 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق اس سال مارچ تک پاکستان پر بیرونی قرضہ 116 ارب 30 کروڑ ڈالر تک پہنچ گیا اور گزشتہ سال مارچ تک یہ بیرونی قرضہ 109 ارب92 کروڑ ڈالر تھا۔
اسٹیٹ بینک نے پاکستان کے اندرونی قرض کی تفصیلات بھی جاری کی ہیں جن کے مطابق مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں اندرونی قرض میں 2 ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا۔
پاکستان کے ذمے قرض اور ذمے داریوں کا حجم 25 ہزار 925 ارب روپے ہو گیا، گزشتہ مالی سال میں پاکستان کے ذمے یہی قرض اور ادائیگیوں کا حجم 23 ہزار 875 ارب روپے تھا۔
روں مالی سالی کے 10 ماہ میں اندرونی قرض میں ڈھائی ہزار ارب روپے کا اضافہ ہوا، گزشتہ سال اسی عرصے میں پاکستان کے اندرونی قرض میں 2 ہزار 315 ارب روپے کا اضافہ ہوا تھا۔
اسٹیٹ بینک کا بتانا ہےکہ جولائی تا اپریل کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 77 کروڑ ڈالر سرپلس رہا اور اسے عرصے میں ترسیلات زر میں گزشتہ سال کی نسبت 29 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال 10 ماہ میں ترسیلات زر 24 ارب 24 کروڑ ڈالر رہیں جب کہ گزشتہ مالی سال 10 ماہ میں ترسیلات زر 18 ارب 79 کروڑ ڈالر تھیں، سعودی عرب سے 6 ارب 39 کروڑ ڈالر کی ترسیلات زر آئیں۔
مرکزی بینک کے مطابق ایک سال میں جی ڈی پی میں 13 ارب 38 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا اور مارچ میں جی ڈی پی کا حجم 305 ارب ڈالر ہو گیا جب کہ گزشتہ سال مارچ میں جی ڈی پی کا حجم 292 ارب 47 کروڑ ڈالر تھا۔