جب یتیم خانہ کے اکاؤنٹنٹ نے شیطان کا روپ دھارلیا

کراچی پولیس کے مطابق یتیم خانے میں رہائش پذیر نوعمر لڑکی کی خالہ کی مدعیت میں درج  مقدمہ میں مدعیہ سلمیٰ نامی خاتون نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ اس کی ہمشیرہ اور بہنوئی کے انتقال کے بعد ان کی اکلوتی بیٹی کو 10 سال قبل یتیم بچوں کی کفالت کے ادارے زہرا ہوم ہاسٹل میں داخل کرایا تھا اب میری بھانجی کی عمر 16 سال کے قریب ہے اور ہم ہر ماہ باقاعدگی سے اس سے ملنے جاتے ہیں۔

درج  مقدمہ میں مدعیہ کا کہنا ہے کہ وہ 13 جون کو اپنی بھانجی سے ملنے زہرا ہومز ہاسٹل گئی تو میری بھانجی نے مجھے روتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ ماہ 26 مئی کی دوپہر 3بجے کے قریب ہاسٹل کے اکاؤنٹنٹ مہدی نے مجھے بہانے سے اپنے کمرے میں بلا کر ڈرا دھمکا کر میرے ساتھ زبردستی کی اور مجھے کہا کہ کسی کو مت بتانا۔

مدعیہ کے مطابق بھانجی کے اس انکشاف کے بعد وہ اپنی بھانجی و دیگر کے ہمراہ رپورٹ کے لیے آئی ہیں اور میرا دعویٰ زہرا ہومز کے اکاؤنٹنٹ مہدی پر میری بھانجی کے ساتھ زبردستی ڈرا دھمکا کر زنا کرنے کا ہے لہٰذا قانونی کارروائی کی جائے جس پر جمشید کوارٹرز پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزم مہدی کو گرفتار کرلیا۔