پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہاہے کہ صوبے میں دیگر شعبوں کی طرح ٹیکسوں میں بھی بڑے پیمانے پر اصلاحات کا عمل جاری ہے جس کی بدولت موجودہ صوبائی حکومت نے سالانہ ریونیو میں خاطر خواہ اضافہ کیا ہے۔
موجودہ حکومت کے قیام کے وقت سالانہ ریونیو31 ارب روپے تھاجسے بڑھا کر 56 ارب روپے کردیا گیا ہے۔اْنہوں نے کہاکہ کوروناوباء کی وجہ سے مشکل مالی صورتحال کے باوجود حکومت نے صوبائی ٹیکسوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا بلکہ بہت سے ٹیکسوں میں عوام کو ریلیف دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار اْنہوں نے جمعرات کے روز اکاؤنٹنٹ جنرل خیبرپختونخوا کے دفتر میں قائم پنشنر ز فسلٹیشن سنٹر اور انفارمیشن اینڈ کمپلینٹ سیل کی افتتاحی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔
وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی کامران بنگش، کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس پاکستان فرخ احمد حامدی،اکاؤنٹینٹ جنرل خیبرپختونخوا مرتضیٰ خان، سیکرٹری اطلاعات ارشد خان و دیگر بھی تقریب میں شریک تھے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ سرکاری محکموں اور اداروں میں اصلاحات شروع کرنے کا کریڈٹ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو جاتا ہے۔
2013 میں پی ٹی آئی کی حکومت نے اصلاحات کا عمل زیرو سے شروع کیا تھا اور اب اس پر خاطر خواہ پیشرفت ہو چکی ہے اور یہی وجہ ہے کہ آج خیبرپختونخوا اصلاحات کے عمل میں سب سے آگے ہے۔
وزیراعلیٰ نے مزید کہا کہ صوبے کے عوام نے ان اصلاحات کی بدولت ہی پی ٹی آئی کو دو تہائی اکثریت سے دوبارہ اقتدار میں لایا ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہاکہ تمام محکموں اور اداروں میں عوام کو سہولیا ت کی فراہمی کیلئے سٹیزن فیسیلیٹیشن سنٹر اورسروس ڈیلیوری سنٹرز قائم کئے جارہے ہیں۔
قبل ازیں وزیراعلیٰ نے پنشنرز فیسیلیٹیشن سنٹر اور انفارمیشن اینڈ کمپلینٹ سیل کا باضابطہ افتتاح کیااور مذکورہ سنٹرز کے مختلف حصوں کا دورہ بھی کیا۔
وزیراعلیٰ کو سنٹرز میں پنشنرز کو فراہم کی جانے والی سہولیات کے بارے میں تفصیلی بریفینگ بھی دی گئی۔