گریٹ گیم

طالبان جانتے ہیں اپنے ان ہم وطنوں کو جنہوں نے امریکہ کے کہنے پر ان کے خلاف جاسوسی کی،انہیں امریکیوں کے ہاتھ پکڑوایا جو انہیں پھر کوانتا ناموبے کی جیل لے گئے جہاں ان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس قسم کے لوگوں کو آج کل اپنی جان کے لالے پڑے ہوئے ہیں اور وہ ہاتھ پیر مار رہے ہیں کہ امریکہ ان کی بے پناہ خدمات کے عوض ان کو بھی افغانستان سے نکالے ان کو گرین کارڈ عنایت کر کے امریکہ کی شہریت سے نوازے ان میں کافی لوگوں کو تو تا دم تحریر افغانستان سے نکال لیا گیا ہے اور باقیوں کا بھی جلد نمبر آنے والا ہے‘ غریب الوطنی سخت شے ہوتی ہے پر اکثر لوگ اپنا معاشی مستقبل سنوارنے کیلئے بھی اپنی جنم بھومی کو چھوڑتے ہیں اور پھر جب ان کے بالوں میں چاندی لگ جاتی ہے تو وہ چھپ چھپ کے روتے ہیں آہ وکناں کرتے ہیں اور اپنے آپ سے یہ سوال کرتے ہیں کہ نہ جانے انہوں نے اپنا وطن کس قیمت پر چھوڑا‘خدا کرے کہ ہمارے نوجوانوں کا رزق اس ملک میں اتنا کشادہ ہو جائے کہ انہیں کم از کم باہر جانے کی ضرورت ہی نہ پڑے تو بات ہم نے شروع کی تھی افغانستان سے جڑے ہوئے ایک اہم معاملے کی کہ جس کے اچھے برے دونوں قسم کے اثرات وطن عزیز پر پڑیں گے اور وہ کہاں سے کہاں پہنچ گئی امریکہ کا یہ وعدہ تھا کہ وہ 11 ستمبر 2021  ء تک افغانستان سے مکمل طور پر نکل جائے گا پر جوں جوں یہ تاریخ نزدیک آتی جا رہی ہے افغانستان میں کچھ عجیب قسم کی سیاسی کھچڑی پک رہی ہے اس خطے کے تمام متعلقہ ممالک کے اقتدار کے ایوانوں میں ایک ہلچل سی پائی جاتی ہے کوئی مشاورت کے لئے وسطی ایشیا ء کے ممالک کا دورہ کر رہا ہے, چین آ جا رہا ہے تو کوئی امریکہ‘ امریکہ بظاہر تو افغانستان سے نکل گیا ہے لیکن اگر دوسرے زاویئے سے دیکھا جائے تو وہ عملاً ابھی تک مکمل طور پر نہیں نکلا کیونکہ یہ کیسا نکلنا ہے کہ اس کے جہاز اب بھی افغانستان کے موجودہ بر سر اقتدار ٹولے کو بچانے کے لئے افغان نیشنل آرمی کے کہنے پر طالبان کے ٹھکانوں پر بمباری کر رہا ہے افغانستان کے موجودہ بحران کو سمجھنے کے لئے اس معاملے کی تہہ میں جانا ہوگا‘چین کا بین الاقوامی سیاسی افق پر ایک مضبوط ملک کے طور پر ابھرنا اور روس اور چین کا ایک ہی پیج پر آ جانا وہ نئی عالمگیر حقیقتیں ہیں کہ جن کی وجہ سے امریکہ دلی طور پر یہ چاہتا ہے کہ وہ ان دو ممالک کے قرب و جوار میں ہی رہے اور کسی ملک میں اپنا وجود قائم رکھے تاکہ ان کی حرکات و سکنات پر نظر بھی رکھ سکے اور ان کے اندرونی معاملات میں انتشار پیدا کر کے ان کی بیخوں میں پانی بھی دے سکے پاکستان کے اس انکار نے کہ وہ امریکہ کو اپنی سرزمین پر فوجی اڈے فراہم نہیں کرے گا نے یقینا امریکہ کو مشکل میں ڈال دیا ہے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وہ اس مقصد کے لئے بھارت کو کیوں نہیں استعمال کرتا تو اس کا سیاسی مبصرین یہ جواب دیتے ہیں کہ امریکہ یہ نہیں چاہتا کہ بھارت افغانستان کے جھمیلے میں پڑے