نو ارکان پر مشتمل ملا برادر کی زیر قیادت افغان طالبان کے ایک وفد کی گزشتہ بدھ کے روز چین کے وزیر خارجہ کے ساتھ بیجنگ میں ملاقات ایک اہم سیاسی پیش رفت ہے جس سے بھارت بھی پریشان ہے اور امریکہ بھی اور وہ اس لیے کہ واقفان حال کے مطابق طالبان نے چین کو یہ یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ(ETIM) کی کسی صورت بھی پشت پناہی نہیں کریں گے کہ جو امریکہ کی انگشت پر چین کے اندر انتشار پیدا کرنے میں مصروف ہے طالبان کے اس وفد کو چین میں جو سرکاری پروٹوکول ملا ہے اس کی وجہ سے افغانستان کے اندر اقتدار حاصل کرنے کیلئے طالبان جو کوشش کر رہے ہیں اس کو بھی کافی حد تک تقویت ملی ہے۔ چینی وزیر خارجہ کی طالبان کے وفد کے ساتھ ملاقات امریکہ کے لئے بڑی ناکامی کے مترادف ہے کیونکہ ایک روز قبل امریکی وزارت خارجہ کے ایک اہم وفد کے ساتھ چین کے وزیرخارجہ نے ملاقات کرنے سے گریز کیا تھا۔ دوسری طرف اس معاملے میں بھی ریسرچ نہایت ضروری ہو گی کہ امریکہ نے کروڑوں روپے خرچ کرکے افغانستان کیلئے لاکھوں افراد پر مشتمل جو افغان نیشنل آرمی بنائی وہ اپنے مقاصد میں ناکام کیوں۔اسی ضمن میں امریکہ کے وزیر خارجہ بلنکن کے حالیہ دورہ بھارت کا ذکر بھی ضروری ہے موصوف صرف چند گھنٹوں کیلئے نئی دہلی گزشتہ بدھ تشریف لائے ان کے اس مختصر ترین دورے کے بعد جو اعلامیہ جاری کیا گیا اس میں کوئی قابل ذکر بات نہیں ہے ایسا لگتا ہے کہ اندرون خانہ جو کچھ بھی انہوں نے فیصلہ کیا اسے سردست وہ عوام کے ساتھ شیئر کرنا نہیں چاہتے۔ چین اور امریکہ کے درمیان مخاصمت میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ان دو ممالک کی وزارت خارجہ کے اہلکار دنیا میں مختلف علاقوں کا دورہ کر رہے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف سیاسی حکمت عملی مرتب کرنے میں مصروف ہیں امریکہ اور چین کی آپس میں دشمنی کی شدت اس شدت سے کئی گناہ زیادہ نظر آ رہی ہے جو کہ کسی زمانے میں امریکہ اور اس وقت کے سوویت یونین کے درمیان ہوا کرتی تھی۔ دنیا کے کئی ملکوں میں مندرجہ بالا دو سیاسی حریف ممالک گو کہ آ پس میں براہ راست تو مشت گریباں نہیں پر پراکسی وارمیں ملوث ہیں امریکہ ان ممالک میں انتشار پھیلا رہا ہے کہ جو چین کا دم بھرتے ہیں اور مقابلے میں چین اور روس بھی ان ممالک میں جگہ بنانے کی کوشش میں ہیں جو امریکہ کے قریب سمجھے جاتے ہیں چاہے وہ افغانستان ہو کہ آرمینیا اور آ ذر بئجان یا تیونس ہو کہ کیوبا۔ یہ سب اندرونی خلفشار کا شکار ہیں اور ان ممالک میں پھیلی بد امنی کے پیچھے سپر پاورز کا ہاتھ ہے اب ذرا وطن عزیز کی موجودہ صورت حال کا بھی ایک ہلکا سا ذکر ہو جائے تو کوئی مضائقہ نہیں۔ سیالکوٹ میں حکومت وقت نے الیکشن جیت کر یہ ثابت کر دیا ہے کہ سردست موجودہ سیاسی صورتحال میں اس کی عوامی مقبولیت دیگر سیاسی پارٹیوں سے زیادہ ہے سیالکوٹ کی اس اسمبلی کی سیٹ پر عرصہ دراز سے نواز لیگ کامیاب ہو رہی تھی اور اب کی دفعہ اس کی شکست کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ شایدنواز لیگ کی مزاحمتی سیاست کو عوام میں پذیرائی نہیں مل رہی اور وہ چاہتے ہیں کہ حز ب اختلاف اور حکومت کے درمیان مفاہمت ہوتاکہ دونوں کی توجہ عوا می فلاح کے منصوبوں پر مرکوز رہے۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فوجداری اور ریونیو مقدمات
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ