کورونا کی چوتھی لہر میں تیزی

پاکستان میں کورونا وائرس کی چوتھی لہر میں تیزی آگئی ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 5 ہزار 26 کیسز رپورٹ ہوئے جو 29 اپریل کے بعد سب سے بڑی تعداد ہے جب 5 ہزار 112 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 56 ہزار 9 سو 65 ٹیسٹ کیے گئے جس کے بعد ملک میں مثبت کیسز کی مجموعی تعداد 10 لاکھ 34 ہزار 8 سو 37 پر پہنچ چکی ہے۔

علاوہ ازیں یومیہ ریکارڈ ہونے والے کیسز کی شرح گزشتہ روز کی 8.45 فیصد سے بڑھ کر 8.8 فیصد تک جا پہنچی۔

گزشتہ روز ملک میں کورونا وائرس کے باعث مزید 62 اموات ہوئیں جس کے بعد اموات کی مجموعی تعداد 23 ہزار 422 ہوگئی۔

گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں کورونا کیسز اور اموات کے اعداد و شمار درج ذیل ہیں۔

  • سندھ میں کورونا وائرس کے 2 ہزار 7 سو 72 کیسز سامنے آئے اور 30 اموات ہوئیں۔
  • پنجاب میں کورونا وائرس کے 709 کیسز رپورٹ ہوئے اور 18 اموات ریکارڈ کی گئی۔
  • خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس کے 591 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ 6 اموات ہوئیں۔
  • اسلام آباد میں 395 افراد میں کورونا کیسز کی تشخیص ہوئی اور عالمی وبا سے 3 افراد جان کی بازی ہار گئے۔
  • بلوچستان میں 143 کیسز سامنے آئے تاہم کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
  • گلگت بلتستان میں 60 کیسز سامنے اور 3 اموات ہوئیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 2 ماہ کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے جو عالمی وبا کے باعث بگڑتے حالات کی یاد دہانی ہے۔

اس دوران سندھ میں ہسپتالوں پر دباؤ کے باعث جزوی لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اسد عمر نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان نے 3 کروڑ ویکسینز کا سنگ میل عبور کرلیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ویکسین کی 3 کروڑ سے زائد خوراکیں لگائی جاچکی ہیں، پہلے 113 دن میں ایک کروڑ ویکسین لگائی گئیں، 28 روز کے بعد 2 کروڑ جبکہ مزید 16 روز بعد یہ تعداد 3 کروڑ تک پہنچ گئی۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ رواں ہفتے کے دوران یومیہ ریکارڈ ویکسین لگائی گئی اور تعداد 9 لاکھ 34 ہزار تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ 6 روز کے دوران مجموعی طور پر 50 لاکھ ویکسینز لگائی گئیں'۔

موجودہ اضافے کی وجہ ڈیلٹا قسم کو ٹھہرایا گیا جو چند ماہ قبل بھارت میں ظاہر ہوا تھا، سماجی سست روی اور عید الاضحیٰ کے دوران سرگرمیاں بڑھنے سے چوتھی لہر میں کیسز میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

خاص کر سندھ میں حالات بگڑتے ہوئے نظر آرہے ہیں جہاں تمام صوبوں کے مقابلے میں بڑی تعداد میں کیسز رپورٹ ہورہے ہیں، جس کے بعد حکومت کی جانب سے جزوی لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا۔