پاکستانی ڈاکٹرز نے کورونا کا نیا طریقہ علاج دریافت کرلیا

کراچی:  پاکستانی ڈاکٹرز نے کورونا کا نیا طریقہ علاج تلاش کرلیا عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستانی ڈاکٹرز کے  کورونا  وائرس کے نیا طریقہ علاج کی حوصلہ افزائی کی ہے۔

 عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان کے ڈاکٹرز کی جانب سے  کورونا  وائرس کا نیا طریقہ علاج تلاش کرنے کو حوصلہ افزا قرار دیا اور پاکستانی ڈاکٹرز کی تجویز کردہ دوا کو کرونا کے خلاف انتہائی اہم  و مؤثر قرار دیا۔

ڈبلیو ایچ او نے اپنے خط میں ڈاؤ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے  کورونا  علاج کے لیے تلاش کی جانے والی دوا اور طریقہ علاج کی حوصلہ افزائی کی اور دوا کو  کورونا  کے خلاف انتہائی اہم دوا قرار دیا۔

پاکستانی ماہرین نے اس طریقہ علاج کو ’آئی وی آئی جی‘ کا نام دیا، جس پر پروفیسر ڈاکٹر شوکت علی  اور ان کی ٹیم نے تحقیق کی ہے۔

ماہرین کے مطابق دوا کو نہ صرف لیبارٹری تجربات سے ثابت کیا گیا بلکہ کلینیکل ٹرائل کے مرحلے کو بھی کامیابی کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ ڈاکٹر شوکت کے مطابق مذکورہ دوا نئے قسم کے  کورونا  کے خلاف بھی مؤثر ثابت ہورہی ہے۔

عالمی سطح پر پذیرائی حاصل کرنے والی اس دوا کو حکومتی سرپرستی تاحال حاصل نہیں ہو سکی، اس دوا کو وینٹی لیٹر پر موجود مریضوں پر استعمال کیا گیا، جس کے بعد اُن کی حالت پچاس فیصد بہتر ہوئی۔

ماہرین کے مطابق ایچ ڈی یو آکسیجن کی کمی کا سامنا کرنے والے مریض کی ریکوری میں 70 فیصد سے زائد ثابت ہوئی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ مقامی افراد سے حاصل شدہ پلازمہ میں موجود اینٹی باڈیز کسی بھی نئے مقامی ویریئنٹ کو نیوٹرالایز کرنے کی صلاحیت رکھیں گے۔