پشاور:خیبرپختونخوا حکومت کے وژن کے تحت صوبے میں صنعتی سرگرمیوں کو مزید تیز کرنے کیلئے نئے اکنامک زونز کا قیام عمل میں لایا جارہا ہے۔
گزشتہ مالی سال کے دوران چار نئے اکنامک زونز کا اجراء کیا گیا ہے، جن میں رشکئی اسپیشل اکنامک زون، جلوزئی اکنامک زون، نوشہرہ اکنامک زون (توسیع) اور ڈی آئی خان اکنامک زون شامل ہیں۔
ان اکنامک زونز سے مجموعی طور پر تقریباًتین لاکھ روزگار کے نئے مواقع متوقع ہیں۔89 ایکڑ اراضی پر محیط غازی اکنامک زون اور 40 ایکڑ اراضی پر محیط چترال اکنامک زون اجراء کیلئے بالکل تیار ہیں اور آئندہ دو ماہ کے دوران ان کا اجراء متوقع ہے۔
غازی اکنامک زون سے مجموعی طور پر17980 روزگار کے مواقع متوقع ہیں، جبکہ چترال اکنامک زون سے 8000 روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔
یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقدہ خیبرپختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کے ایک اجلاس میں بتائی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران کل آٹھ نئے اکنامک زونز کا اجراء کیا جائے گا، جن میں بنوں اکنامک زون، مہمند اکنامک زون، بونیر ماربل سٹی، سالٹ اینڈ جپسم سٹی کرک، درابن اسپیشل اکنامک زون ڈیرہ اسماعیل خان، پلئی اکنامک زون، چترال اور غازی اکنامک زونز شامل ہیں۔
مزید بتایا گیا کہ پہلے سے موجود اکنامک زونز میں 31 ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری کی گئی ہے اوران اکنامک زونز میں 1290 کارخانے لگائے گئے ہیں۔
خواتین انٹر پرنیور شپ کو فروغ دینے اور انہیں کاروبار دوست ماحول فراہم کرنے کیلئے ویمن بزنس پارک کے قیام کا منصوبہ بھی تجویز کیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ نے صنعتی شعبے کی ترقی کو اپنی حکومت کی اولین ترجیحات کا ایک اہم جز قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کیلئے صنعتی شعبے کی ترقی نہایت ضروری ہے جس کیلئے موجودہ صوبائی حکومت سنجیدہ اقدامات اُٹھانے کے ساتھ ساتھ اس شعبے میں خاطر خواہ سرمایہ کاری بھی کر رہی ہے۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ محکمہ صنعت کے تحت تمام جاری منصوبوں پر پیشرفت کو مقررہ ٹائم لائنز کے مطابق یقینی بنایا جائے اور اکنامک زونز کو تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں۔وزیراعلیٰ ہدایت کی کہ صوبے میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی اور اُنہیں زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔