خیبرپختونخوا، آبی وسائل تحفظ کیلئے کمیشن کی تشکیل، پہلا اجلاس

پشاور:خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے میں آبی وسائل کے تحفظ اور اُن کے بہتر انتظام کو یقینی بنانے کیلئے واٹر ریسورسز کمیشن تشکیل دے کر ایک اہم سنگ میل عبور کرلیا ہے۔

 خیبرپختونخوا واٹر ریسورسز کمیشن نے باقاعدہ طور پر کام شروع کردیا ہے جس کا پہلا باضابطہ اجلاس بدھ کے روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ 

خیبرپختونخوا واٹر ریسورسز کمیشن تشکیل دینے والا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے۔ یہ کمیشن خیبرپختونخوا واٹرایکٹ 2020 کے تحت قائم کیا گیا ہے جس کے سربراہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہیں۔ اکیس رکنی کمیشن کے دیگر ممبران میں متعلقہ محکموں کے وزراء، چیف سیکرٹری، انتظامی سیکرٹریوں کے علاوہ نجی شعبے کے ماہرین شامل ہیں۔

 کمیشن صوبے میں آبی وسائل کے تحفظ،پانی کے ضیاع کی روک تھام، مختلف شعبوں کیلئے پانی کی تقسیم، آبی وسائل کے دانشمندانہ استعمال اور اُن کے بہتر انتظام و انصرام کے سلسلے میں خیبرپختونخوا واٹر ایکٹ 2020 پر صحیح معنوں میں عمل درآمد کیلئے ایک پالیسی ساز اور فیصلہ ساز ادارے کے طور پر کام کرے گا جس کا ہر چھ مہینے میں کم سے کم ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا۔

صوبائی اراکین کابینہ تیمور سلیم جھگڑا، محب اللہ خان اور کامران بنگش کے علاوہ چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریو ں اور کمیشن کے دیگر ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کمیشن کے پالیسی فیصلوں کو عملی جامہ پہنانے اور آبی وسائل سے متعلق جملہ اُمور کو ریگولیٹ کرنے کیلئے خیبرپختونخوا واٹر ریگولیٹری اتھارٹی کا قیام بھی عمل میں لایا گیا ہے جو کمیشن کی پالیسیوں کی تشکیل کیلئے کمیشن کے ورکنگ گروپ کے طور پر کام کرے گی جبکہ صوبائی حکومت نے انٹگریٹڈ واٹر ریسورس مینجمنٹ پلان بھی تیار کرلیا ہے جو آبی وسائل کے انتظام و انصرام اور فروغ کے سلسلے میں سماجی، معاشی، ماحولیاتی اور تکنیکی پہلوؤں پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔

 اجلاس کے شرکاء کو صوبے میں آبی وسائل کی موجودہ صورتحال، معیشت کے حوالے سے آبی وسائل کی اہمیت، موسمیاتی تغیرات اور دیگر متعلقہ اُمور پر بھی تفصیلی بریفینگ دی گئی۔کمیشن کے ممبران نے صوبے میں آبی وسائل کے تحفظ اور اُن کے بہتر انتظام و انصرام کے سلسلے میں مستقبل کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے اپنی تجاویز پیش کیں۔

 واٹر ریسورس کمیشن کی تشکیل کو صوبائی حکومت کی ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ کمیشن کی تشکیل قومی سطح پر بننے والی واٹر پالیسی اور بین الاقوامی تقاضوں کے مطابق صوبے میں آبی وسائل کے تحفظ اور فروغ کے سلسلے میں ایک اہم سنگ میل ثابت ہو گی۔

 اُنہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا واٹر ریسورسز کمیشن تشکیل دینے والا ملک کا پہلا صوبہ بن گیا ہے اور اس سلسلے میں تمام متعلقہ محکموں کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واٹر ایکٹ اور کمیشن کی طرف سے بنائی جانے والی پالیسیوں پر صحیح معنوں میں عمل درآمد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ اس مقصد کیلئے حقیقت پسندانہ اور قابل عمل لائحہ عمل ترتیب دیں اور جملہ معاملات کی بروقت انجام دہی کیلئے ٹائم لائنز مقرر کریں۔

 صوبے کے آبی وسائل کو آئندہ نسلوں کی امانت اور قدرت کی طرف سے عطیہ قرار دیتے ہوئے اُنہوں نے کہاکہ ان آبی وسائل کا تحفظ، فروغ اور اُن کے ضیاع کی موثر روک تھام اُن کی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے اور اس مقصد کیلئے تمام تر اقدامات کو یقینی بنایاجائے گا۔