ترقیاتی کاموں پر کاغذی نہیں عملی پیشرفت ہونی چاہیے، وزیراعلیٰ

پشاور: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے تمام متعلقہ حکام کو صوبے میں جاری میگا ترقیاتی منصوبوں پر مقررہ ٹائم لائن کے مطابق عملی پیشرفت یقینی بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت اگلے دو سالوں میں زیادہ سے زیادہ میگا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل چاہتی ہے۔

 اُنہوں نے مزید کہاکہ غفلت یا کوتاہی کی صورت میں متعلقہ ذمہ داروں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔

 وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ تمام ترقیاتی منصوبوں پر صرف کاغذی کاروائی نہیں بلکہ عملی پیشرفت چاہیے۔

یہ ہدایات اُنہوں نے جمعرات کے روز صوبے میں میگا ترقیاتی منصوبوں سے متعلق ایک اہم اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ 

اجلاس کو بتایا گیا کہ ضم شدہ اضلاع میں چھ ہسپتالوں کو آؤٹ سورس کر دیا گیا ہے جبکہ مزید چھ کو آؤٹ سورس کرنے پر کام جاری ہے۔

صوبے کے 200 بی ایچ یوز کو 24/7 چلانے کیلئے 1.7 ارب روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا ہے جبکہ منصوبے کے پہلے مرحلے کے تحت 41 بی ایچ یو ز کو 24/7 چلانے کیلئے 110 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔ صوبہ بھر کے 50 آر ایچ سیز کو 24/7 چلانے کیلئے 1.2 ارب روپے کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا ہے جبکہ پہلے مرحلے میں 25 آر ایچ سیز کو 24/7 چلانے کیلئے 110 ملین روپے جاری کئے گئے ہیں۔

 اجلاس کو شعبہ تعلیم کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ سرکاری سکولوں میں ڈبل شفٹ شروع کرنے کیلئے پالیسی کی منظوری کے علاوہ فی الوقت 160 سکولوں کی نشاندہی کی گئی ہے جبکہ سکولوں میں ناپید سہولیات کی فراہمی کیلئے 3.8 ارب روپے کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا ہے۔

 چشمہ رائٹ لفٹ بینک کینال (سی آر بی سی)پر پیشرفت کے بارے میں بتایا گیا کہ منصوبے کی فزبیلٹی اور انجینئرنگ ڈیزائن کے لئے کنسلٹنٹ ہائیر کر لیا گیا ہے۔ سولرائزیشن منصوبے کے تحت صوبے میں 2343 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کردیا گیا ہے۔

 رشکئی اسپیشل اکنامک زون کی رابطہ سڑک کی تعمیر کا کام مکمل کیا گیا ہے جبکہ اکنامک زون کو گیس اور بجلی کی فراہمی کا 90 فیصد کام مکمل کیا گیا ہے۔ کالام میں بین الاقوامی معیار کے کرکٹ اسٹیڈیم کی تعمیر کا پی سی ون منظور کر لیا گیا ہے۔

کھیلوں کے شعبے میں حیات آباد سپورٹس کمپلیکس، اور ارباب نیاز کرکٹ سٹیڈیم کی تعمیر و بحالی پر کام  جاری ہے۔  اس کے علاؤہ پشاور میں نئے جنرل بس اسٹینڈ کی تعمیر پر اکتوبر کے پہلے ہفتے میں عملی کام شروع کیا جائے گا جبکہ سٹیز امپرومنٹ پراجیکٹ کا پی سی ون پی ڈی ڈبلیو پی سے منظور ہوگیا ہے۔