خیبرپختونخوا، بجلی گھروں میں لگی اربوں ڈالرز کی سرمایہ کاری ڈوبنے کا خدشہ

پشاور: خیبر پختونخوا میں پانی سے سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے اربوں ڈالرز کی غیرملکی سرمایہ کاری متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت نے خیبرپختونخوا کے 3000 میگاواٹ سے زیادہ بجلی پیدا کرنے کے 40 منصوبوں کو بجلی کی پیداوار کے اضافے کے پلان میں شامل نہیں کیا جس سے صوبے میں اربوں ڈالرز کی غیرملکی سرمایہ کاری متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ کورین حکومت کے ساتھ 900 میگاواٹ کے منصوبے بھی آئی جی سی ای پی پلان میں شامل نہیں کیے گئے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے خیبرپختونخوا کے درجنوں بجلی منصوبوں کو پلان میں شامل نہ کرنے سے صوبے میں سرمایہ کاری پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

 کے پی حکومت نے 4200 میگاواٹ کے 50 منصوبے پلان میں شامل کرنے کی درخواست کی تھی۔

 ذرائع کے مطابق پلان میں شامل منصوبوں سے ہی وفاقی حکومت بجلی خریدنے کی منظوری دیتی ہے۔

اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے اطلاعات کامران بنگش کا کہناتھاکہ وزیراعلیٰ محمود خان مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) میں صوبے کا مقدمہ بھرپور طریقے سے لڑیں گے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے منصوبوں کے بارے میں سنجیدہ ہے، تحریک انصاف حکومت وفاق کی نمائندہ ہے، صوبوں کے حقوق کے بارے میں دو رائے نہیں ہے۔