حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، پشاور ہائیکورٹ

پشاور: چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس قیصر رشید خان نے کہا ہے کہ حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہیں۔

بدھ کوپشاور ہائی کورٹ میں پولٹری اور لائیو سٹاک قیمتوں میں اضافہ کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

 کیس کی سماعت چیف جسٹس قیصر رشید خان نے کی، سیکرٹری فوڈ، ڈی جی لائیو سٹاک، پولٹری ایسوسی ایشن کے صدر، اے اے جی سکندرحیات شاہ اور درخواست گزار وکلا عدالت میں پیش ہوئے۔

چیف جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ پولٹری، لائیو سٹاک اور دیگر اشیا کی قیمتوں میں آئے روز اضافے کی خبریں آتی ہے، مہنگائی کی وجہ سے عوام انتہائی تکلیف میں ہیں۔

 جسٹس سید محمد عتیق شاہ نے سیکرٹری فوڈ سے گوشت کی قیمت سے متعلق استفسار کیا۔

 سیکرٹری فود نے بتایا کہ مارکیٹ میں 600روپے فی کلو گوشت مل رہا ہے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ  300سے 350روپے فی کلو گوشت ملتا تھا اب 600کا ہوگیا ہے، حکومت کر کیا رہی ہے؟۔

چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت سے ایک روٹی کی قیمت کنٹرول نہیں ہوتی، مہنگائی کی وجہ سے عوام شدید تکلیف میں ہے عوام کو ریلیف دینے کے لئے اقدامات کئے جائیں۔

 ایک ہفتے کا ٹائم دیتے ہیں تمام اسٹیکر ہولڈر سے مل بیٹھ کر قیمتوں کا تعین کریں، مہنگائی کی وجہ سے عوام شدید تکلیف میں ہے عوام کے مشکلات کو کم کرنے کے لئے اقدامات کئے جائے۔

 عدالت نے سیکرٹری فوڈ کو ایک ہفتے میں قیمتوں کا تعین کرکے تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس سماعت ملتوی کردی۔