وزیراعلیٰ ورسک کینال سسٹم کی ری ماڈلنگ منصوبے میں تاخیر پر برہم

 

پشاور: وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے پشاور اور نوشہرہ میں ورسک کینال سسٹم کی ری ماڈلنگ کے منصوبے کی تکمیل میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ منصوبے کی تکمیل کیلئے سنجیدہ اقدامات اْٹھائے جائیں اور اس مقصد کیلئے منصوبے کے نظر ثانی شدہ پی سی ون کی ایکنک کے آئندہ اجلاس میں منظوری یقینی بنائی جائے تاکہ منصوبے کے تحت باقی ماندہ کاموں کی تکمیل جلد ممکن ہو سکے۔

 اْنہوں نے پشاور اور نوشہرہ میں ورسک کینال کی ری ماڈلنگ کے منصوبے کو زرعی زمینوں کی آبپاشی کے پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کی جلد تکمیل ان کی حکومت کی ترجیح میں شامل ہے جس کے لئے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں کو اپنے اپنے حصے کی ذمہ داریاں بروقت مکمل کرنی ہوگی۔

 وزیر اعلیٰ نے مزید کہا ہے کہ منصوبے کی تکمیل سے پشاور اور نوشہرہ میں نہری نظام کو تقویت ملے گی، ہزاروں ایکڑ بنجر اراضی سیراب ہو گی اور پینے کے پانی کی ضرورت پوری کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

 وہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں منصوبے پر پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ ایک اجلا س کی صدارت کر رہے تھے۔

 وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری محکمہ آبپاشی طاہراورکزئی،ڈپٹی کمشنر خیبر اوردیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ 

اجلاس کو ورسک کینال سسٹم کی ری ماڈلنگ کے منصوبے کی تفصیلات اور اب تک کی پیشرفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

 اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ منصوبے کی ری ماڈلنگ کے تحت 5.2 کلومیٹر طویل نئی ٹنل کی تعمیر کی جارہی ہے جس سے 700 کیوبک فٹ پانی کا ڈسچارج ممکن ہو گا جس میں سے 300 کیوبک فٹ پانی پینے کے مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکے گا۔

 اجلاس کو بتایا گیا کہ ری ماڈلنگ سے مین واٹر گورننس سنٹر کی استعداد 550 کیوسک سے بڑھ کر 950 کیوسک ہو جائے گی۔ اسی طرح ورسک گریوٹی کینال کی استعداد 350 کیوسک سے بڑھ کر 456 کیوسک ہو جائے گی جبکہ موجودہ ورسک پمپ ہاؤس کی استعداد 200 سے بڑھ کر 290 کیوسک تک پہنچ جائے گی۔ 

علاوہ ازیں چار نئے پمپس کی تنصیب، مین کینال اور لائننگ وغیرہ کی بہتری بھی ری ماڈلنگ کا حصہ ہے۔ منصوبے کے تحت جمروڈ گرڈ سٹیشن ورسک پمپ ہاؤس تک 132کے وی ٹرانسمیشن لائن اور گرڈ سٹیشن پر بھی کام جاری ہے۔ اس مقصد کیلئے ٹیسکو کو مطلوبہ فنڈ پہلے سے جاری کر دیئے گئے ہیں۔ 

اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کے نظر ثانی شدہ پی سی ون کی سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی سے منظوری ہو چکی ہے تاہم ایکنک سے منظوری لینا ابھی باقی ہے، رواں مالی سال میں صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام اور فیڈرل پی ایس ڈی پی میں منصوبے کے لئے خاطر خواہ فنڈز مختص کئے گئے ہیں، ری ماڈلنگ منصوبے پر عمل درآمد کیلئے17 مختلف پیکجز بنائے گئے ہیں جن میں سے 9 پیکجز مکمل کر لئے گئے ہیں، پانچ پیکجز پر کام جاری ہے جبکہ تین پیکجز کے تحت آلات کی خریداری جاری ہے۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ منصوبے پر فزیکل پراگراس کی شرح 65 فیصد ہے۔ وزیراعلیٰ نے ورسک کینال کی ری ماڈلنگ کو محکمہ آبپاشی کا ایک بڑا منصوبہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے کا نظر ثانی شدہ پی سی ون ایکنک کے آئندہ اجلاس میں بہر صورت منظور کرایا جائے۔

 وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کی تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرکے تیز رفتار پیشرفت یقینی بنائی جائے اور پیسکو چیف کوگرڈ سٹیشن اور ٹرانسمیشن لائن کی تنصیب پر کام تیز کرنے کی ہدایت کی جائے۔اْنہوں نے مزید ہدایت کی کہ کینال کے اطراف میں اگر کہیں تجاوزات ہیں تو اْنہیں بھی دور کیاجائے اور دستیاب جگہوں پر شجرکاری کی جائے۔