دو اہم مسائل

عالمی سیاست کے افق پر آ ئے دن بڑی تیزی سے تبدیلی کے بادل دکھائی دے رہے ہیں۔کینیڈا کے وزیراعظم کی لبرل پارٹی نے حالیہ عام انتخابات میں کافی نشستیں ہار دی ہیں‘سیاسی مبصرین کے مطابق اس کی وجہ یہ نظر آ تی ہے کہ کینیڈا کے عوام نے اس الیکشن میں اپنے موجودہ حکمرانوں کو کم ووٹ ڈال کر اس بات پر اپنی خفگی کا اظہار کیا ہے کہ اس کی کمزور خارجہ پالیسی کی وجہ سے امریکہ نے برطانیہ اور آسٹریلیا کو تو اس قابل سمجھا کہ ان کو اپنے ساتھ ایک نئے عسکری معاہدے میں شامل کرے پر اس نے کینیڈا کو یکسر نظر انداز کر دیا۔ادھر امریکہ کو ذرا دیکھئے کہ وہ کیسی ڈبل گیم کھیل رہاہے‘ایک طرف تو اس نے برطانیہ اور آسٹریلیا کو فرانس پر ترجیح دے کر انہیں حال ہی میں ایک نئے عسکری معاہدے میں شامل کیا ہے جب کہ فرانس کو نظر انداز کر کے سخت نالاں کیا ہے تو دوسری جانب فرانس کو خوش کرنے کے لئے شمالی آئرلینڈ کو برطانیہ کے بجائے یورپی یونین کا حصہ قرار دیا ہے۔یاد رہے کہ فرانس اور برطانیہ میں یوں تو ایک تاریخی دشمنی موجود ہے پر برطانیہ چونکہ یورپی یونین سے نکل چکا ہے جس کا فرانس ایک متحرک رکن ہے اس لئے فرانس اور برطانیہ کی آپس میں ایک عرصہ دراز سے بالکل نہیں چھنتی‘ان کی آپس میں دشمنی کا یہ عالم ہے کہ برطانیہ کے بارے میں اس کے دشمن ممالک بشمول فرانس یہ کہتے ہیں کہ برطانیہ کیا ہے وہ تو دکانداروں کا وطن ہے‘وہ فرانسیسی کہ جن کو انگریزی زبان بھی اچھی خاصی آ تی ہو ان سے فرانس کے اندر اگر آپ انگریزی میں مخاطب ہوں تو وہ آپ کو انگریزی زبان میں جواب نہیں دیں گے‘فرنگی فرانسیسی زبان کے بارے میں طنزیہ کہتے ہیں کہ فرانسیسی زبان تو صرف مختلف کھانے پینے کی چیزوں کے ناموں کی زبان ہے‘ اس اہم بین الاقوامی مسئلہ کی نشاندہی کے بعد اب ذرا تھوڑا سا ذکر اگر ایک نہایت ہی اہم قومی مسئلے کی طرف ہو جائے تو بے جا نہ ہوگا اس کا تعلق ملک کے تعلیمی امور کے ساتھ ہے خیبرپختونخوا کی حکومت کا یہ فیصلہ بڑا غور طلب ہے کہ میٹرک اور اور انٹر میڈیٹ کے حالیہ امتحانات میں جن طلباء اور طالبات نے سو فیصد نمبر حاصل کئے ان کے امتحانی پرچوں کو ایک مرتبہ پھر باریک بینی سے دیکھنے کی ضرورت ہے‘ پروفیشنل کالجز خصوصا ًمیڈیکل اور انجینئرنگ کالجز میں داخلے کے لئے نہایت اچھے نمبروں کی ضرورت ہوتی ہے اور ماضی میں سندھ میں جامشورو کا بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن اس بات کے لئے بد نام تھا کہ وہ ان دو امتحانات میں تھوک کے حساب سے طلباء وطالبات کو نمبر دیا کرتا تھا ایک زمانے میں ہمارے صوبے سے کئی لوگ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کا امتحان دینے کے لئے سب سے پہلے سندھ کے لئے مائیگریشن سرٹیفکیٹ حاصل کرتے اور پھر جامشورو کے کسی تعلیمی ادارے میں داخل ہوجاتے اور یا وہ وہاں سے میٹرک یا انٹر میڈیٹ کا امتحان بطور پرائیویٹ امیدوار دیتے اور حیرت انگیز طریقے سے سو فیصد کے قریب قریب نمبر حاصل کر لیتے اور پھر وہ انجینئر اور میڈیکل کالجز میں داخلہ لے لیتے۔