ملالہ یوسفزئی نے لڑکیوں کی تعلیم بارے افغان طالبان کو خط لکھ دیا

نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اور افغان خواتین حقوق کارکنان نے افغانستان کی لڑکیوں کو تعلیم کے حصول کاحق دینے کا مطالبہ کردیا۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی( اے ایف پی ) کے مطابق نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی اور افغان خواتین حقوق کے کارکنان نے طالبان کے نام کھلا  خط  لکھتے ہوئے افغان لڑکیوں کو تعلیم کے حصول کا حق دینے کا مطالبہ کردیا۔

خط میں ملالہ یوسفزئی کا کہنا تھا کہ طالبان حکام لڑکیوں کی تعلیم پر پابندی کو ختم کریں اور لڑکیوں کے سیکنڈری اسکول جلد دوبارہ کھولیں۔

ملالہ یوسفزئی نے مسلم دنیا کے رہنماؤں سے بھی مطالبہ کیا کہ طالبان کو بتائیں کہ اسلام لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے سے نہیں روکتا۔

 خط میں سربراہ افغان انسانی حقوق کمیشن شہرزاد اکبر کا کہنا تھا کہ لڑکیوں کو تعلیم سے روکنے والا افغانستان دنیا کا واحد ملک ہے۔

 خط میں جی 20 ممالک کے سربراہان سے افغان بچوں کی تعلیم کیلئے فوری فنڈز جاری کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان کے نام کھلے خط سے منسلک پٹیشن پر اب تک 6 لاکھ 40 ہزار سے زائد دستخط ہو چکے ہیں