پاکستان کی جانب سےطورخم بارڈرعام شہریوں کیلئے کھول دیا گیا

 پاکستان نے عام شہریوں کیلئے طورخم بارڈر کو کھول دیا جس کامقصد دونوں ممالک میں عوام کے باہمی روابط کو فروغ دینا ہے۔
گزشتہ روز کابل میں پاکستانی سفارت خانے نے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے دورۂ افغانستان کے موقعے پر سرحدی گزرگاہ کھولنے کا اعلان کیا ، جس کا عوامی سطح پر افغان عوام نے زبردست خیر مقدم کیا۔

کابل میں پاکستانی سفارتی ذرائع کے مطابق پاکستان کا مینوئل اور آن لائن کارآمد ویزا رکھنے والے تمام افغان باشندے پاکستان کا سفر کر سکتے ہیں جبکہ کابینہ کےفیصلے کے تحت پاکستانی ویزا رکھنے والے افغان باشندوں کو پرمٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔

اس کے علاوہ پاکستان کے تمام سفارتی مشنز کو مطلع کیا گیا ہےکہ وہ کسی افغان شہری یا افغان شہریت رکھنے والے غیر ملکی فردکو مینوئل ویزا جاری نہ کریں جبکہ افغان باشندے پاکستان آن لائن ویزا سسٹم کے ذریعے ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان نے افغانستان کوکاروباری ویزا لسٹ میں شامل کرلیا ہے جبکہ افغان باشندوں کے لیے ویزا فیس بھی معاف کردی ہے اور یہ سہولت 31 دسمبر 2021 تک کے لیے ہے۔

 پاکستانی سفارتی ذرائع کے مطابق افغانستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد ناپسندیدہ عناصر اور غلط افراد کو روکنے کیلئےطورخم بارڈر پر پابندیاں لگائی گئی تھیں۔

 طورخم بارڈر کھُلنےکی اطلاع پر افغان عوام نے خوشی کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ پہلے صرف طلبہ ،مریضوں اور خصوصی اجازت پر افغان باشندوں کو بارڈر کراس کرنے کی اجازت تھی۔

ادھر افغان ذرائع کا کہنا ہےکہ افغانستان میں خراب معاشی حالات اور بے روزگاری کے سبب بہت بڑی تعداد میں افغان باشندے پاکستان جانا چاہتے ہیں۔

اس کے علاوہ بہت بڑی تعداد ان لوگوں کی بھی ہے جو انخلا پروگرام کے تحت امریکا اور یورپ منتقل ہونےکیلئے پاکستان آنا چاہتے ہیں۔

یاد رہے کہ کچھ روز قبل طالبان حکومت نے پاکستان سے طورخم بارڈر کھولنے کی درخواست کی تھی۔