غلط فہمی پرگرفتارکراچی کاٹیکسی ڈرائیور17سال بعدگوانتاناموبے سے رہا

لندن:برطانوی این جی او کے مطابق غلط فہمی کی بناء پر 17 سال بدنام زمانہ امریکی جیل میں گزارنے والے احمد ربانی کو رہا کرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ 

احمد ربانی کو غلط فہمی کی بنا پر 19 سال قبل کراچی سے گرفتار کیا گیا تھا۔

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کے ادارے ری پریو، کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ احمد ربانی کو جب کراچی سے گرفتار کیا گیا تو اس کے ٹھیک 2 دن بعد ہی انہیں اس بات کی تصدیق ہوگئی تھی کہ انہوں نے غلط شخص کو گرفتار کیا ہے۔

 احمد ربانی کے بیٹے جواد کے مطابق ان کی پیدائش والد کی گرفتاری کے بعد ہوئی۔ انہیں اپنے والد کے بارے میں گلوگل سے علم ہوا اور وہ آج تک اپنے والد سے نہیں ملے ہیں۔

برطانوی ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ احمد ربانی کو غلط فہمی کی بنا پر پاکستان سے افغانستان منتقل کیا گیا، جہاں مختلف مراکز میں انہیں 545 دنوں تک شدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ 

یہ تمام تر حقائق اور تفصیلات امریکی حکام کی جانب سے سینیٹ میں پیش کی گئی رپورٹ میں بھی دستاویزات کی صورت میں موجود ہیں۔امریکی کی چھ سیکیورٹی ایجنسیوں نے مشترکا فیصلے میں احمد ربانی کو رہا کا فیصلہ دیا۔

 برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کے ادارے ری پریو نے احمد ربانی کیلئے قانونی جنگ لڑی۔احمد ربانی کو سن 2004 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

 دلچسپ بات یہ ہے کہ ان تمام تر سالوں میں احمد ربانی کے خلاف نہ کوئی چارج شیٹ فائل کی گئی اور نہ ہی کبھی ٹرائل کیلئے عدالت میں پیش کیا گیا۔

احمد ربانی نے ہر اپیل ناکام ہونے کے بعد جیل میں تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کر رکھی تھی۔