جنوری میں پہاڑی علاقوں میں بلدیاتی الیکشن کیسے ہونگے؟ پشاور ہائیکورٹ 

پشاور: پشاور ہائیکورٹ نے خیبرپختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 کیخلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل بروز جمعہ تک کیلئے ملتوی کر دی جبکہ چیف جسٹس قیصررشید نے ریمارکس دیئے ہیں کہ 19 جنوری کو پہاڑی علاقوں میں انتخابات کیسے ہونگے وہاں پر تو برف پڑے گی۔

 الیکشن کمیشن نے بڑی عقلمندی دکھائی ہے کہ دسمبر کو میدانی علاقوں اور جنوری میں پہاڑی علاقوں میں الیکشن شیڈول جاری کیا ہے۔

کیس کی سماعت چیف جسٹس قیصررشید اور جسٹس مسرت ہلالی پر مشتمل بینچ نے کی۔ کیس کی سماعت شروع ہوئی تو عدالت میں ایڈوکیٹ جنرل شمائل بٹ، اے اے جی سید سکندر حیات شاہ، درخواست گزاروں کے وکلاء قاضی جواد،خوشدل خان اور غلام محی الدین عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے 25 اکتوبر 2021 کو بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کیا ہے۔ 

الیکشن کمیشن نے دو مرحلوں میں الیکشن کا شیڈول دیا ہے، 19 دسمبر 2021 کو 17 اضلاع میں الیکشن ہونگے۔ پہلے مرحلے میں میدانی علاقوں اور برف والے علاقوں کو دوسرے مرحلے 16 جنوری کا الیکشن شیڈول ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے نہیں سوچا کہ جنوری میں برف والے علاقوں میں کیسے الیکشن ہوگا۔

 الیکشن کمیشن نے بڑی عقلمندی دکھائی ہے کہ دسمبر میں میدانی علاقوں اور جنوری میں برف والے علاقوں میں الیکشن شیڈول کیا ہے جس پر عدالت میں موجود الیکشن کمیشن کے نمائندے نے عدالت کوبتایاکہ آپ کہیں تو میں الیکشن کمیشن کو عدالت کا پیغام پہنچاؤں گا، اس پر سوچیں گے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے یہ خود پہلے کیوں نہیں سوچا۔

قاضی جواد ایڈوکیٹ نے عدالت کو بتایاکہ خیبر پختونخوا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 میں ڈسٹرکٹ کونسل کوختم کیا گیااورٹاؤن کو تحصیل کونسل کردیا گیا۔جو ترامیم کی گئی ہے یہ آرٹیکل 140 اے اور آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہے۔

 ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2019 میں ترامیم کی گئی ہے درخواست گزاروں نے انکو چیلنج نہیں کیا اورہر صوبہ کو اختیار ہے کہ وہ اپنے فارمولے پر بلدیاتی انتخابات کرائے۔

انہوں نے عدالت کو بتایا کہ اگر ایسا ہوتا کہ ایک فارمولے پر تمام صوبے بلدیاتی انتخابات کراتے تو پھر ٹھیک تھا ہم بھی وہی فارمولا پر کرتے۔

2019 ایکٹ کے تحت نیبر ہوڈ اور ویلج کونسل کے انتخابات غیر جماعتی اور تحصیل کونسل الیکشن پارٹی بنیاد پر ہوگا۔

 جس پر درخواست گزار کے وکیل قاضی جواد نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے 2019 میں یہ چیلنج کیا ہے اور ایکٹ میں جن چیزوں پر ہمارا اعتراض ہے وہ آج بھی موجود ہے۔ اگر ان اعتراضات کو دور کیا جاتا تو پھر اور بات تھی، ہمارا درخواست قابل سماعت ہے۔ 

عدالت سے استدعا کی گئی یکم نومبر سے الیکشن مرحلہ شروع ہوگا اس سے پہلے ان درخواستوں کو سنا جائے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اس کیس کیلئے بنچ تشکیل دینگے،آپ بھی وقت پر بنچ کے سامنے پیش ہوں۔ عدالت نے کیس کی سماعت آج تک کیلئے ملتوی کر دی۔