چارسدہ میں نوجوان کی ہلاکت، مقتول کو زندہ جلانے پر13افراد گرفتار، حالات کشیدہ

چارسدہ:چارسدہ کے علاقہ پلہ ڈھیری میں جمعہ کے روزکبوتروں کے تنازعہ پرمعذور افغانی کے ہاتھوں 22سالہ شہسوار کے قتل اوربعدازاں مشتعل مظاہرین کی جانب سے قاتل عباس عرف ملنگ جان کے گھر کو آگ لگانے اورقاتل کو زندہ جلانے کے واقعہ میں پولیس نے 13 افراد کو گرفتارکیا تھا۔

اس سانحے اور 13افراد کی گرفتاری کیخلاف علاقہ عوام سراپا احتجاج بن کر سڑک پر نکل آئے اور مقتول شہسوار کی نعش اے این پی تپہ صدر فضل وہاب کے قیادت میں جلوس میں لاکر فاروق اعظم چوک میں احتجاجاًرکھ کر روڈ کو بند کرکے بھرپور احتجاج کیاگیا اور 13بے گناہ افرادکی گرفتاری اوران کے خلاف دہشتگردی، قتل،اقدام قتل سمیت دیگر مقدمات درج کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی دھرنے میں اے این پی کے رہنماؤں قاسم علی محمد زئی،تیمور خٹک اوردیگر نے شرکت کی۔

مقررین نے کہا کہ جب تک بے گناہ افراد کو رہا نہیں کیا جاتا اس وقت تک نعش سڑک پر موجود رہے گی اور ہمارا احتجاج بھی جاری رہیگا مظاہرین سے عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی رہنما قاسم علی خان محمدزئی۔جماعت اسلامی کے فواد احمد صدام حسین اور جے یو آئی کے شیرخان نے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔

اس موقع پر ایس پی انوسٹی گیشن سجاد خان۔ڈی ایس پی ہیڈ کواٹر شہنشاہ گوہر،ڈی ایس پی ایازاوردیگر نے موقع پر پہنچ کرمظاہرین سے مذکرات کئے لیکن مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے۔

اسی دوران صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان بھی موقع پر پہنچ گئے اور تھانہ سٹی میں گئے جہاں پر چارسدہ کے جید عالم مولانامفتی عبداللہ شاہ۔صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان۔اے این پی کے ضلعی رہنما قاسم علی خان۔جماعت اسلامی کے فواداحمد۔

جے آئی یوتھ کے صدر صدام حسین اور فضل وہاب پر مشتمل کمیٹی سے کا میاب مذاکرات کئے جس کے بعد فاروق اعظم چوک چارسدہ میں مولانا مفتی عبداللہ شاہ۔صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان۔جماعت اسلامی کے فواد احمد۔فضل وہاب اورصدام حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ متأثرہ خاندان کو انصاف فراہم کیا جائیگا اور کسی کو بے جاتنگ نہیں کیا جائیگا جبکہ پولیس مظلوم خاندان سے قانون کے مطابق مکمل تعاون کریگی۔

صوبائی وزیر قانون فضل شکور خان نے مظاہرین کو تحریری طور پر پولیس کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی دلا ئی جس پر انھوں نے احتجاجی دھرنا ختم کرنے اور مقتول شہسوار کی نماز جنازہ ادا کرنے کا اعلان کیا جس پر فاروق اعظم چوک میں شہسوار کی نماز جنازہ اداکرکے احتجاج کو ختم کردیا