خطیبوں کی تنخواہ ماہانہ 21ہزار روپے مقرر 

پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے تمام سرکاری محکموں میں خالی اسامیوں پر بھرتیاں تین ماہ کے اندر مکمل کرنے‘ محکمہ اوقاف کے خطیبوں کی تنخواہ 8 ہزار ماہانہ سے بڑھاکر 21 ہزار ماہانہ مقرر کرنے اور فارسٹ گارڈ کی 1200 اسامیوں پر بھرتی کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 وزیراعلیٰ نے محکمہ تعلیم کے ڈیپوٹیشن پر دیگر محکموں میں انتظامی عہدوں پرفائز اساتذہ کو ایک ہفتے کے اندر واپس بلانے کا بھی حکم دے دیا۔

وزیراعلیٰ نے مالی سال کے اختتام تک ترقیاتی فنڈز کا 100 فیصد استعمال یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی۔ رواں مالی سال کے شروع ہی میں ترقیاتی فنڈز کے سو فیصد اجراء سے متعلق موجودہ صوبائی حکومت کے فیصلے پر عمل درآمد کے نتیجے میں رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران جاری کردہ ترقیاتی فنڈز کے استعمال کی شرح میں نمایاں بہتری آئی ہے۔

رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران ترقیاتی منصوبوں کیلئے جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی مجموعی شرح 38 فیصد رہی ہے۔

 یہ بات منگل کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقدہ صوبائی سالانہ ترقیاتی پروگرام کی پہلی سہ ماہی کے جا ئزہ اجلاس میں بتائی گئی۔ اجلاس کو پہلی سہ ماہی کے دوران تمام محکموں کے تحت ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص اور جاری کردہ فنڈز، فنڈز کے استعمال کی صورتحال اور دیگر متعلقہ اُمور پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعلیٰ نے رواں سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل نئے منصوبوں کے پی سی ونز کی منظوری کی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہا ر کرتے ہوئے تمام محکموں کو رواں ماہ کے آخر تک اپنے اپنے منصوبوں کی پی سی ونز متعلقہ فورمز سے منظور کروانے کی ہدایت کی ہے اور اُنہوں نے کہاکہ دسمبر میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کا دوبارہ ریویو کیا جائے گا اور پی سی ونز منظور نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ سیکرٹریز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

 وزیراعلیٰ نے ترقیاتی منصوبوں کی موثر مانیٹرنگ کیلئے مانیٹر نگ اینڈ ایوالویشن سیل کو مزید مستحکم کرنے اور اس کے دائرہ کار کو وسیع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مانیٹرنگ رپورٹس کی روشنی میں متعلقہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائیاں بھی عمل میں لاکر رپورٹس پیش کی جائیں۔

 اُنہوں نے مزید کہا کہ ضم اضلاع میں بھی ترقیاتی منصوبوں کی موثر نگرانی کیلئے مانیٹرنگ کا خصوصی نظام متعارف کرایا جائے اور ان اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کی نشاندہی میں زیادہ آبادی والے علاقوں اور لوگوں کی ضروریات کو ترجیح دی جائے.

اجلاس میں ترقیاتی منصوبوں کے ٹھیکوں کے عمل میں اصلاحات پر تفصیلی غور و خوض بھی کیا گیا اور ان ٹھیکوں کے سارے عمل میں اصلاحات کے لئے صوبائی وزیرخزانہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔

مذکورہ کمیٹی پندرہ دنوں کے اند ر ٹھوس تجاویز منظوری کیلئے پیش کرے گی۔

 وزیراعلیٰ نے تمام متعلقہ وزراء اور انتظامی سیکرٹریز کو اپنے محکموں کے ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لینے کیلئے ماہانہ ایک اجلاس منعقد کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

 اُنہوں نے کہاکہ تمام محکموں کو ترقیاتی فنڈز کا سو فیصد ریلیز کر دیا گیا ہے جبکہ جاری کردہ فنڈز کے استعمال کی شرح کو مزید بہتر بنایا جائے تاکہ رواں مالی سال کے اختتام پر ترقیاتی فنڈز کے سو فیصد استعمال کو یقینی بنایا جائے۔ اُنہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ صوبائی حکومت کے ترجیحی اور تکمیل کے قریب منصوبوں پر بھی خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ ان منصوبوں کا صوبے کے عوام کی زندگیوں پر براہ راست مثبت اثر پڑے گا۔