پشاور سمیت پورے خیبر پختونخوا میں زرعی اراضی پر دھڑا دھڑ رہائشی کالونیوں کی تعمیر جاری ہےجس سے آئندہ چند سالوں میں زرعی پیداوار مزید کم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خیبر پختونخوا میں زرعی اراضی پر آئے روز رہائشی کالونیوں کی تعمیر سے آئندہ چند سالوں میں زرعی پیداوار مزید کم ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چند سال میں صرف پشاور میں ہی 156 ہاؤسنگ سوسائٹیز قائم کی گئیں جن میں سے 70 فیصد سے زیادہ غیرقانونی ہیں۔
دوسری جانب خیبر پختونخوا حکومت نے غیرقانونی تعمیرات کرنے والی 118 کمپنیوں کو نوٹس بھجوا کر ہاتھ جھاڑ لیے ہیں۔
صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ مختلف پولیس اسٹیشنز کو بھی مقدمات درج کر نے کے لیے خطوط بھیجے ہیں۔
صوبائی حکومت کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک جرمانہ یا 3 سال قید کی سزا دی جا سکے گی۔