چارسدہ: مندنی میں قرآن پاک جلانے کے واقعے کے خلاف دوسرے روز بھی حالات انتہائی کشیدہ رہے۔
نجی وسرکاری تعلیمی ادارے بند رہے، مظاہرین نے مزید4 پولیس چوکیاں نذر آتش کردیں۔
مندنی چوک میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس‘ لاٹھی چارج اورآنسوگیس کااستعمال کیا،40 افراد کو گرفتار کرکے مختلف تھانوں منتقل کردیاگیا۔
پولیس سٹیشن تنگی میں جندی پولیس چوکی کو آگ لگانے کے جرم میں 30افراد سمیت مختلف تھانہ جات میں سینکڑوں افراد کے خلاف مقدمات درج کرلئے گئے۔
تھانہ مندنی پولیس چوکی جمال آباد،ڈھکی،شکور، چھیل اورزیم چوکی کونذر آتش کرنے والے افراد کے خلاف عمرزئی تھانہ میں مقدمات درج کرلئے گئے۔
واقعے کے خلاف تنگی سمیت دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے جبکہ ممتاز مذہبی سکالر مولانامحمدادریس، مولاناگوہرشاہ،مفتی عبداللہ شاہ سمیت مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں نے عوام سے پرامن رہنے کی تلقین کردی۔
ضلع میں امن وامان کے موجودہ صورتحال کے پیش نظر بلدیاتی انتحابات کا انعقاد بھی خطرے میں پڑگیا۔مندنی گلی کوچوں میں لوگ جمع ہو کر گرفتار افراد کی رہائی کامطالبہ کررہے تھے۔
اس دوران ایم پی اے خالد خان مہمند نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات کرکے انہیں صبر کے تلقین کرتے رہے،کشیدگی کے باعث پورے علاقے میں مقامی پرائیویٹ سکولز بندرہے جبکہ سرکاری سکولوں کوطلباء نے زبردستی بندکروا کر احتجاج کر تے رہے مندنی بازار میں مکمل شٹر ڈاؤن رہا۔
پولیس اور مظاہرین کے د رمیان دن بھر آنکھ مچولی جاری رہی مظاہرین کومنتشر کرنے کیلئے پولیس وقفہ وقفہ سے آنسو گیس کی شیلنگ اورلاٹھی چارج کرتے رہے اور مظاہرین کی طرف سے توڑ پھوڑ کاسلسلہ جاری رہا۔