سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کے شیڈول میں تبدیلی کی صوبائی حکومت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پراور دئے گئے شیڈول کے مطابق ہی ہوں گے۔
سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پرکرانے کےخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے سمیت دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔
ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے استدعا کی کہ صرف الیکشن نہیں صحیح معنوں میں نمائندگی کی ضرورت ہے، ہائیکورٹ نے جو حکم دیا اس کی قانون میں کوئی گنجائش نہیں، اگر عدالت حکم امتناع نہیں دیتی تو الیکشن کی تاریخ بدلنے کی اجازت دے۔
سپریم کورٹ نے الیکشن شیڈول میں تبدیلی کیلئے کے پی حکومت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے، الیکشن کمیشن پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے تمام اقدامات کر چکا، بلدیاتی الیکشن شیڈول جاری کرنے میں پہلے ہی دو سال تاخیر ہوچکی ہے۔
دورانِ سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیے کہ ملک میں جمہوریت کو تقویت دینے کیلئے سیاسی جماعتوں کو مضبوط کرنا ضروری ہے، سیاسی جماعتوں کو سیاسی عمل سے نہیں نکالا جاسکتا۔
جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ کوئی بھی سیاسی جماعت عدالت میں نہیں آئی، سیاسی جماعتوں کو آکرکہنا چاہیے کہ ہائیکورٹ کے فیصلے سے نقصان ہورہا ہے۔
عدلت نے کہا کہ ہم الیکشن کی تاریخ تبدیل کرنے کے سخت مخالف ہیں۔
بعد ازاں عدالت نے الیکشن شیڈول میں تبدیلی کیلئے کے پی حکومت کی درخواست مسترد کردی