وزیراعلیٰ کی ڈیجیٹل اسکلز تربیتی پروگرام شروع کرنے کی منظوری

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے نوجوانوں کو باروزگار بنانے کے لئے ایک اہم قدم کے طور پر ڈیجیٹل اسکلز ٹریننگ پروگرام شروع کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

پروگرام کے تحت ابتدائی طور پرصوبے کے ایک لاکھ نوجوانوں خصوصاً گریجویٹس کو جدید ڈیجیٹل کورسز کروائے جائیں گے۔

 پروگرام کی منظوری وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے بدھ کے روز خیبرپختونخوا انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے ایک اجلاس میں دی۔ 

صوبائی کابینہ اراکین عاطف خان، بیرسٹر محمد علی سیف کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی مطیع اللہ خان، سیکرٹری اطلاعات ارشد خان، منیجنگ ڈائریکٹر کے پی آئی ٹی بورڈ علی محمود اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔

 اجلاس کو ڈیجیٹل اسکلز ٹریننگ پروگرام کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ڈیجیٹل اسکلز پروگرام پر مجموعی طورپر پانچ ارب روپے لاگت آئے گی جبکہ پروگرام کے تحت نوجوانوں کو تین سے چھ ماہ کے دورانیہ پر مشتمل مختلف کورسز کروائے جائیں گے۔

 ڈیجیٹل اسکلز پروگرام کے ذریعے نوجوانوں کو انفارمیشن اینڈ کمیونیکشن ٹیکنالوجی کے مختلف شعبوں میں مقامی اور بین الاقوامی مارکیٹس کی ضروریا ت کے مطابق ڈیجیٹل اسکلزٹریننگ دی جائے گی۔

 ڈیجیٹل اسکلز کورسز کے ذریعے ہنر مند افرادی قوت تیار کی جائے گی جو گھر بیٹھے روزگار حاصل کرنے کے قابل ہوگی جبکہ کورسز کامیابی سے مکمل کرنے والے نوجوانوں کو نینو ڈگری اور اسکالر شپس کی فراہمی کے علاوہ ملازمتوں کی بھی پیش کش کی جائے گی۔

 پروگرام کے پہلے مرحلے میں 60 ہزار نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔ دوسرا مرحلہ ایڈوانس لیول ڈیجیٹل اسکلز ہے جس کے تحت 20 ہزار نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی جبکہ تیسرا مرحلہ نینو ڈگری ہے جس کے تحت باقی ماندہ نوجوانوں کو تربیت دی جائے گی۔ 

انٹر میڈیٹ لیول ڈیجیٹل اسکلز کے تحت ویب ڈویلپمنٹ، گرافک ڈیزائننگ، اینی میشن، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور ای کامرس کی تربیت دی جائے گی جبکہ ایڈوانس لیول کے تحت بلاک چین، ڈیٹا انجینئرنگ ، آرٹیفیشل انٹلیجنس، کمپیوٹر نیٹ ورکنگ، سائبر سکیورٹی،بزنس انٹلیجنس اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی تربیت دی جائے گی۔

 اجلاس کے شرکاء کو یوتھ ایمپلائمنٹ پروگرام کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ میڈیم لیول ڈیجیٹل اسکلز کے تحت 13 ہزار700 نوجوانوں کو ٹریننگ دی گئی ہے جن میں 29 فیصد خواتین اور 71 فیصد مرد ہیں۔

 اسی طرح ایڈوانس ڈیجیٹل اسکلز کے تحت 1600 سے زائد نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے جن میں 15 فیصد خواتین اور 85 فیصد مرد ہیں۔

 وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو ڈیجیٹل ٹریننگ دے کر باروزگار بنانا موجودہ حکومت کی ترجیحات کامرکز ہے اور یہ خوش آئند بات ہے کہ ڈیجیٹل اسکلز پروگرام کے تحت چھ ماہ کی قلیل مدت میں صوبے میں ایک لاکھ ہنر مند نوجوان تیار کئے جائیں گے۔

 وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس پروگرام کا واحد مقصد نوجوانوں کو خود روزگار اور بااختیار بنانا ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومت تعلیمی اداروں سے فارغ ہونے والے نوجوانوں کو جدید ہنر سکھانے کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھا رہی ہے۔