اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے پہلی کلاؤڈ پالیسی اور پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل منظور کر لیا۔
وفاقی وزیر آئی ٹی امین الحق نے اہم ترین بل اور پالیسی کی منظوری پر وزیر اعظم اور کابینہ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشنل بل پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد ایکٹ بن جائے گا، اس بل کا مقصد شہریوں، سرکاری و نجی اداروں کے آن لائن ڈیٹا کی پرائیویسی یقینی بنانا ہے۔
سید امین الحق نے کہا تمام متعلقہ ادارے ڈیٹا، خدمات اور سسٹم کی سائبر سیکیورٹی سے ہم آہنگی یقینی بنائیں گے، کلاؤڈ فرسٹ پالیسی وفاقی وزارتوں، محکموں اور خود مختار اداروں کا احاطہ کرے گی۔
وفاقی وزیر کے مطابق وزارتوں اور اداروں کے مختلف ڈیٹا سینٹرز پر بھاری اخراجات اور اپ گریڈیشن کا عمل مشکل ہوتا ہے، ان کے ڈیٹا سینٹرز اب مطلوبہ تقاضوں سے آراستہ کلاؤڈز پر مرحلہ وار منتقل ہوں گے، اس سے سرکاری اخراجات میں کمی، ڈیٹا کا تحفظ اور اداروں کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔
سید امین الحق کا کہنا تھا کہ ترقی یافتہ ممالک کی حکومتیں بھی سرکاری محکموں کے ڈیٹا کے لیے کلاؤڈز خدمات حاصل کرتی ہیں، اپنی نوعیت کی اس پہلی کلاؤڈ پالیسی کی منظوری کے بعد وزارت آئی ٹی کے تحت کلاؤڈ بورڈ، کلاؤڈ آفس اور کلاؤڈ ایکوزیشن آفس کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔
وزیر کے مطابق کلاؤڈ بورڈ میں سیکریٹری آئی ٹی چیئرمین، چاروں صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور 2 آئی ٹی ماہرین ممبرز ہوں گے.
کلاؤڈ آفس کلاؤڈ سروس پرووائیڈرز کی ایکریڈیشن، کوالٹی، سیکیورٹی اور محکمانہ آئی ٹی امور کی نگرانی کرے گا، جب کہ کلاؤڈ ایکوزیشن آفس مختلف اداروں کو کلاؤڈ سروسنگ کے حصول میں معاونت فراہم کرے گا۔