آئینی ترامیم پر ازبکستان میں ہنگامے پھوٹ پڑے، 18افراد ہلاک، سینکڑوں زخمی

نور سلطان:ازبکستان کے خودمختار صوبے قراقل پاقستان میں مجوزہ آئینی ترامیم کے خلاف ہنگامے پھوٹ پڑے ہیں۔ہنگاموں میں 18 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔

 شمال مغربی صوبے کے دارالحکومت نوکوس میں ان ہنگاموں کا آغاز تازہ آئینی ترامیم سے صوبے کی خودمختاری ختم ہو جانے کی خبر سے ہوا تھا۔

نیشنل گارڈ آفس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان احتجاجی مظاہروں کے دوران تقریباً  243 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جبکہ 516 افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ حکام کے مطابق گرفتار ہونے والے زیادہ تر مظاہرین کو رہا کر دیا گیا ہے۔

قبل ازیں، ازبک صدر شوکت میرضیایف نے اس پرتشدد احتجاج کے بعد قراقل پاقستان کی خودمختاری سے متعلق آئینی آرٹیکل میں ترمیم کرنے کا منصوبہ فی الحال واپس لے لیا ہے۔ 

دوسری جانب،  ازبک پارلیمان نے بھی اس حوالے سے مزید دس دن بحث جاری رکھنے کے حق میں ووٹ دیا ہے۔ اب اس حوالے سے بحث 15 جولائی تک جاری رہے گی۔