یو این سیکرٹری جنرل کا دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلاو کا خدشہ بڑھنے پراظہار تشویش

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے یوکرین میں جنگ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں جوہری خطرات اور دیگر کشیدگی کے حوالے سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلائو کا خدشہ بڑھ رہا ہے ، دنیا آج مکمل جوہری تباہی سے صرف ایک غلط فہمی ہونے کی دوری پر ہے۔

انہوں نے جوہری عدم پھیلائو کے معاہدے کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ دنیا میں جوہری ہتھیاروں کے پھیلائو کا خدشہ بڑھ رہا ہے اور اس اضافے کو روکنے کے لیے حفاظتی اقدامات کمزور ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ سے جزیرہ نما کوریا تک اور یوکرین پر روس کے حملے سمیت ہر بحران میں ‘نیوکلیئر انڈر ٹونز‘ یعنی پوشیدہ جوہری خطرات موجود ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں اس وقت تقریباً 13000 جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے موجود ہیں جبکہ کئی ممالک ہلاکت خیز ہتھیاروں کے ذخیرے پر اربوں ڈالر خرچ کرکے ایک جھوٹا تحفظ تلاش کر رہے ہیں، جن کی ہمارے اس سیارے پر کوئی جگہ نہیں ہے۔ اور اس بات کا خطرہ ہے کہ لوگ دوسری جنگ عظیم سے ملنے والے سبق کو فراموش کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ چھ اگست کو، ہیرو شیما میں یادگاری تقریب میں شرکت کے لئے جاپان جائیں گے جہاں امریکہ نے 77 برس پہلے جنگ ختم کرنے کی ایک کوشش میں، دنیا کا پہلا ایٹم بم گرایا تھا۔انہوں نے کانفرنس کے شرکا ءسے متعدد اقدامات پر عمل کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے استعمال کے خلاف اس 77 سالہ پرانے ضابطے کو فوراً نافذ اور ازسر نو توثیق کریں۔

جوہری ہتھیاروں کو ختم کرنے کے لیے انتھک کوشش کریں، ہتھیاروں کے ذخیرے کو ختم کرنے کے وعدے کا اعادہ کریں، مشرق وسطیٰ اور ایشیا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کو ختم کرنے کے لیے جوہری ٹیکنالوجی کے پرامن استعمال کو فروغ دیں۔

اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے وزرا اور سفارت کاروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نئی نسل کے مستقبل کا بہت کچھ انحصار آپ کے آج کے وعدوں اور اقدامات پر ہے۔ آج ہمارے پاس موقع ہے کہ ہم اس بنیادی امتحان کا سامنا کریں اور جوہری تباہی کے چھائے ہوئے بادل کو ہمیشہ کے لیے ختم کردیں۔