اسلام آباد : پاکستان میں فائیو جی سروس 5 ماہ تاخیر کا شکار ہوگئی ،پی ٹی اے نے تاخیر کی وجوہات کی رپورٹ وزارت آئی ٹی اور حکومت کو بھجوادی۔
تفصیلات کے مطابق وزیر آئی ٹی سید امین الحق کا فائیو جی سروس میں 5 ماہ تاخیر کا عندیہ دے دیا، فائیو جی سروس کی آمد آئندہ برس جون 2023 تک متوقع ہے۔
پی ٹی اے نے تاخیر کی وجوہات اور مارکیٹ کا تجربہ وزارت آئی ٹی اور حکومت کو بھجوادیا ہے ، موبائل کمپنیوں نے مستقبل قریب میں فائیو جی ٹیکنالوجی میں عدم دلچسپی کا اظہار کردیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاشی عدم استحکام، درآمدی پابندیاں اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ بڑی رکاوٹ ہے۔
رپورٹ میں کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مہنگائی اور پاکستانی روپے کی گراوٹ بھی وجوہات میں شامل ہیں جبکہ اسپیکٹرم فیس اور ادائیگیوں کا سخت شیڈول م ٹیکسز کا اطلاق اور فور جی سے کم رسائی بھی فائیو جی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔
حکومت کا ٹیلی کام شعبہ میں صنعتی سہولیات کا فقدان بھی وجوہات میں شامل ہیں، فائیو جی کی کامیابی کے لئے فور جی کی زیادہ سے زیادہ رسائی ضروری قرار دی ہے۔
فائیو جی سے منسلک اسمارٹ فون اور دیگر ٹیکنالوجی پر ٹیکس کو کم کرنا ہوگا،پاکستان میں فور جی کی رسائی 55 عشاریہ 6 فیصد ہے اور ٹاورز تک فائبر کی رسائی کی شرح 11 عشاریہ 4 فیصد ہے۔
حکومت کو فائیو جی سروس کا مقاصد واضح کرنا چاہیں،حکومت فائیو جی ریونیو کی خاطر لانا چاہتی ہے یا معاشی و سماجی ترقی کی خاطر، موبائل کنیکٹیویٹی میں پاکستان بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی پیچھے ہے۔