امریکی خلائی ادارے ناسا نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن میں ٹماٹر اگانے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے۔
ناسا کی فلائٹ انجینئر نکول مان نے انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر ویج 05 نامی تحقیق کا آغاز کیا ہے۔
ویج 05 تحقیق کے تحت خلا میں چھوٹے ٹماٹر اگانے کی کوشش کی جائے گی۔
ٹماٹروں کو اگانے کے لیے 2 مختلف ایل ای ڈی لائٹس کو استعمال کرکے دیکھا جائے گا کہ کونسی روشنی زیادہ بہتر ہے۔
یہ پہلی بار ہوگا جب انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن کا عملہ ٹماٹر کو اگائے گا جس کے لیے ایک چیمبر مختص کیا گیا ہے۔
ناسا کی جانب سے اس مقصد کے لیے 26 نومبر کو ٹماٹر کے بیج انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر اسپیس ایکس فالکن 9 راکٹ سے پہنچا دیے گئے ہیں۔
جب ٹماٹر کا پودا اگنے لگے گا تو عملے کی جانب سے اس کے مختلف پہلوؤں جیسے غذائی اجزا اور دیگر کا تجزیہ کیا جائے گا۔
اگر ٹماٹر اگ گئے تو عملہ سائنسی تجزیے کے ساتھ ساتھ انہیں کھا کر یہ بتائے گا کہ زمین پر موجود ٹماٹر کے مقابلے میں اس کا ذائقہ کس حد تک مختلف ہے۔
ناسا کی جانب سے اس طرح کی لائٹ سے زمین پر بھی ٹماٹر اگانے کے تجربات کیے جارہے ہیں۔
خلائی اسٹیشن میں کی جانے والی تحقیق کے نتائج کا موازنہ زمینی تجربات سے کیا جائے گا۔
اس تحقیق کا بنیادی مقصد مستقبل میں خلائی سفر جیسے مریخ پر انسانوں کے پہنچنے پر وہاں خوراک اگانے کے امکانات پر غور کیا جائے گا جبکہ اس طرح کے تجربات سے خلابازوں کی شخصیت پر مرتب اثرات کا جائزہ بھی لیا جائے گا۔
ناسا کے مطابق انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر ابھی پیکج فوڈ کا استعمال ہورہا ہے مگر اس کے لیے اکثر سپلائی مشن بھیجنا پڑتے ہیں۔
ناسا نے بتایا کہ وقت کے ساتھ ان غذاؤں کے خراب ہونے کا خطرہ ہوتا ہے، اسی وجہ سے پھلوں اور سبزیوں کو اگانے سے خلابازوں کو ضروری غذائی اجزا کی فراہمی یقینی بنائی جاسکے گی۔