دنیا کی تاریخ میں پہلی بار چاند پر کاروباری سرگرمیوں کی تیاری کا آغاز کردیا گیا ہے، جاپانی اسٹارٹ اَپ کا خلائی جہاز ملک کے پہلے قمری مشن میں چاند پر روانہ کردیا گیا اور یہ نجی کمپنی کی جانب سے اپنی نوعیت کا پہلا مشن ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایلون مسک کے ’اسپیس ایکس‘ کے ذریعے امریکی ریاست فلوریڈا کے لانچ سینٹر سے خلائی جہاز کو روانہ کیا گیا۔
ٹوکیو میں قائم اسٹارٹ اَپ آئی اسپیس کی جانب سے تیار کردہ خلائی جہاز کو رات 2:38 پر فالکن 9 راکٹ کے ذریعے لانچ کیاگیا جس کی لائیو فوٹیج دکھائی گئی۔
اسٹارٹ اَپ کے چیف ایگزیکٹو افسر تاکیشی ہاکاماڈا نے بیان میں کہا کہ ہمارا پہلا مشن چاند کی صلاحیت کو ظاہر کرنے اور اسے ایک مضبوط اور متحرک معاشی نظام میں تبدیل کرنے کی بنیاد رکھے گا۔
آئی اسپیس مشن جاپان کا پہلا پروگرام ہے جسے ’ہیکوتو-آر کا نام دیا گیا ہے، جس کے معنی ہیں ’سفید خرگوش‘۔
اب تک صرف امریکا، چین اور روس ہی چاند کی سطح پر روبوٹ بھیجنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ ان کا مشن اپریل 2023 میں چاند کی ظاہری سطح پر پہنچ جائے گا۔
صرف 2 بائی 2.5 میٹر کی پیمائش والے اس خلائی جہاز میں ایک پے لوڈ ہے جس میں متحدہ عرب امارات کا بنایا ہوا 10 کلوگرام روور بھی شامل ہے۔
خلیجی ملک خلائی مقابلے میں سامنے آنے والا نیا ملک ہے، لیکن اس نے گزشتہ سال مریخ پر کامیابی سے مشن بھیجا تھا مگر پہلی بار وہ چاند کی سطح پر روور ’راشد‘ کو اتارنا چاہتا ہے۔
اگر یہ کامیابی سے چاند کی سطح پر اتر جاتا ہے تو یہ عرب دنیا کا پہلا قمری مشن ہوگا۔
اس لینڈر میں جاپان آئی اسپیس ایجنسی کے بنائے 2 روبوٹ اور ایک ڈسک (جس میں جاپانی گانا ریکارڈ ہے) بھی موجود ہے۔
اسرائیلی تنظیم ’اسپیس آئی ایل‘ اپریل 2019 میں چاند پر اترنے والے پہلے نجی فنڈ سے چلنے والے مشن میں ناکام رہی تھی اور اس کا لینڈر اترنے کی کوشش کے دوران سطح سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا۔
آئی اسپیس، جس کے صرف 200 ملازمین ہیں، نے کہا ہے کہ ان کا مقصد انسانی زندگی کو خلا میں لے جانا ہے۔