امریکی سینیٹ کی جانب سے سرکاری ملازمین پر حکومتی ڈیوائسز پر ٹک ٹاک استعمال کرنے کا بل منظور کر لیا گیا ہے۔
بل منظوری کے لیے امریکی صدر کے پاس جانے سے پہلے امریکی ایوان نمائندگان سے بھی منظور ہونا ضروری ہے، جو رپورٹس کے مطابق اگلے ہفتے ایوان نمائندگان سے منظور کرا لیا جائے گا۔
چین کی ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک سے متعلق قومی سلامتی خطرات کے پیش نظر امریکا میں مزید دو ریاستوں الاباما اور یوٹاہ نے پابندی عائد کردی ہے۔
اس سے پہلے ٹیکساس، میری لینڈ، نیبراسکا، ساؤتھ کیرولائنا اور ساؤتھ ڈیکوٹا نے بھی ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔
چینی ایپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کہ ہمیں افسوس ہے کہ اتنی ساری ریاستیں بےبنیاد اور سیاسی الزامات کی وجہ سے یہ پابندیاں عائد کر رہی ہیں۔
یاد رہے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے ٹک ٹاک پر پابندی عائد کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا، ان کا موقف تھا کہ چینی حکومت ان ایپ کی مدد سے ڈیٹا کی تفصیلات حاصل کر سکتی ہے اس لیے یہ ملک کی قومی سلامتی کے لیے یہ خطرہ ہیں۔