سعودی عرب سیلاب میں سب سے زیادہ مالی تعاون کرنے والا ملک بن گیا

جنیوا میں سیلاب متاثرین کی امداد کے لئے منعقدہ بین الاقوامی کانفرنس میں مختلف ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے زبردست ریسپانس سامنے آیا ہے۔

بین الاقوامی کانفرنس میں مجموعی طور پر 10ارب 55 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے اعلانات کئے گئے ہیں جو آئندہ چند برسوں میں مرحلہ وار پاکستان کو مل سکیں گے۔

دستیاب معلومات کے مطابق کانفرنس میں مالیاتی اداروں کی جانب سے اعلان کردہ رقم مختلف ممالک کے مقابلے میں زیادہ رہی، جس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ اسلامک ڈیولپمنٹ بینک، ورلڈ بینک اور ایشیائی ڈیولپمنٹ بینک اور ایشیائی انفرا اسٹرکچر انویسمنٹ بینک کی جانب سے مجموعی طور پر 8 ارب 70 کروڑ ڈالر امداد کے اعلانات کئے گئے جو کل اعلان کردہ رقم کا 82 فیصد بنتا ہے۔

عارف حبیب سیکورٹیز کی ریسرچ رپورٹ کے مطابق 2010 کے سیلاب کے بعد عالمی برادی کی جانب سے ملنے والی امداد اور حالیہ کانفرنس میں کئے گئے اعلانات میں بڑا فرق یہ ہے کہ 2010 میں 3 ارب 22 کروڑ ڈالر امداد کااعلان کیا گیا تھا جس میں مالیاتی اداروں کا حصہ 35 کروڑ 50 لاکھ ڈالر تھا۔

بقیہ ساری رقم مختلف ممالک کی جانب سے اعلان کی گئی تھی جب کہ حالیہ کانفرنس میں صورتحال اسکے بالکل برعکس رہی۔

2010 کے سیلاب کی تباہ کاریوں کے ازالے کے لئے سب سے زیادہ امریکا نے مالی مدد کی تھی جو 68 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تھی جب کہ 2022 کے سیلاب کے بعد امریکا کا مالی تعاون 20 کروڑ ڈالر ہوگیا ہے۔ اس کے مقابلے میں سعودی عرب کی جانب سے حالیہ سیلاب میں سب سے زیادہ یعنی ایک ارب ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے 2010 کے سیلاب میں بھی سعودی عرب نے 15 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کی مدد کی تھی۔

چین کی جانب سے کانفرنس میں 10کروڑ ڈالر کا اعلان کیا گیا ہے لیکن چین کا ایشیائی ڈیولپمنٹ بینک اور ایشیائی انفرا اسٹرکچر انوسیمنٹ بینک میں کافی اثر رسوخ ہے دونوں اداروں کی جانب سے مالی امداد کے اعلانات کو بھی چین کی مرہون منت تصور کیا جارہا ہے۔

برطانیہ کی جانب سے 2010 کے سیلاب میں 22 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کا اعلان کیا گیا تھا جب کہ حالیہ کانفرنس میں برطانیہ کی جانب سے صرف ایک کروڑ ڈالر کا اعلان کیا گیا ہے جو فرانس کے 38 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں بھی کم ہے اسی طرح یورپی یونین کی جانب سے 2010 میں 19کروڑ ڈالر کی مدد دی گئی تھی اب یورپی یونین کی جانب سے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی مدد اعلان کی گئی ہے۔

عارف حبیب سیکورٹیز کے مطابق حکومت نے 16.3ارب ڈالر نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے جس میں عالمی برادری سے 50 فیصد امداد کی توقع تھی لیکن اس کے برعکس 64 فیصد رقم کے اعلانات ہوگئے ہیں باقی فنڈز اپنے وسائل سے پورے کئے جائیں گے۔