ایم کیو ایم کی نشاۃ ثانیہ

1960 ء کی دہائی میں سرحدی جھڑپوں میں بھارت نے چین کے ہاتھوں جو زخم کھائے تھے‘ وہ انہیں آج بھی چاٹ رہا ہے اور اس تاک میں ہے کہ ان کا چین سے بدلہ لے‘ بھارت کی اس خواہش کو پورا کرنے کے لئے امریکہ اس کی ہلہ شیری کر رہا ہے‘ بھارت نے چین کی سرحد پر 500جدید ترین اینٹی ٹینک میزائل تعینات کرنے کا جو فیصلہ کیاہے‘ وہ اسی خواہش کی تکمیل کا ایک حصہ قرار دیا جا سکتا ہے‘ امریکہ اور بھارت دونوں کو چین ایک آ نکھ نہیں بھاتا‘امریکہ چاہتاہے دنیا میں صرف اسی کا راج ہو‘ سوویت یونین کو تو اس نے توڑ دیا ہے اب وہ چین کے درپے ہے بالفاظ دیگر یہ دونوں ممالک چین کو اپنا کامن common دشمن تصور کرتے ہیں اور چین کو زیر کرنے کے لئے مشترکہ حکمت عملی پر گامزن ہیں‘لیکن ان حالات میں بین الاقوامی سیاسی صورت حال متاثر ہوگی۔ ملک کی سیاست ایک غیر یقین سیاسی صورتحال سے دوچارہے‘ چاروں صوبوں میں ایک سیاسی انتشار کا عالم ہے‘ اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے اس کا پتہ چند دنوں میں لگ جائے گا‘ سندھ میں لگتا ہے کہ ایم کیو ایم کی نشاۃ ثانیہ ہوگئی ہے اور اس کے مختلف سیاسی دھڑے اب ایک مرتبہ پھر یک جان دو قالب ہو رہے ہیں‘ جن کا وجود الطاف حسین کے سیاسی منظرنامے سے ہٹ جانے کے بعد عمل میں آیا تھا‘یہ تو وقت ہی بتائے گا کہ اس نشاط ثانیہ کے بعد اس پارٹی کے بانی الطاف حسین کا ایم کیو ایم کے نئے ایڈیشن میں مقام کیا ہوگااور یہ کہ سندھ کے عوام کی محرومیوں کا خاتمہ ہوگا یا بدستور محرومیوں کا شکار رہیں گے‘بالخصوص ملک کے تجارتی حب کراچی کے مسائل ختم ہو ں گے‘یہ ایک سوالیہ نشان ہے جس کا جواب آنے والے کچھ دنوں میں واضح ہو جائے گا۔