اسرائیلی وزیراعظم کی کرپشن پر 80 ہزار یہودی سڑکوں پر نکل آئے

تل ابیب: اسرائیل کے انتہا پسند وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو کرپشن کیسز میں بچانے کی کوشش پر 80 ہزار یہودی تل ابیب کی سڑکوں پر نکل آئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتے کی رات اسرائیل کے انتہا پسند وزیرِ اعظم نیتن یاہو کی کرپشن کیسز سے بچنے کی کوشش کے خلاف یہودی سراپا احتجاج بن گئے ہیں، ہزاروں یہودی اسرائیل کی سڑکوں پر نکال آئے اور نیتن یاہو کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

مظاہرین حکومت کی طرف سے قانونی نظام میں تبدیلی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم کے خلاف بد عنوانی کے الزامات کے تحت مقدمہ چل رہا ہے، لیکن عدالتی نظام میں تبدیلیاں کر کے حکومت بد عنوانی کے مقدمات ختم کرانا چاہتی ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ تل ابیب میں بارش کے باوجود اسّی ہزار سے زیادہ لوگ حبیما چوک اور آس پاس کی سڑکوں پر سیلاب کی طرح امڈ آئے، یروشلم میں بھی ہزاروں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔

شرکا نے نیتن یاہو کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے موازنہ کیا، اور کہا کہ اسرائیل نیم جمہوری ہنگری اور ملائیت والا ایران بنتا جا رہا ہے۔ شرکا نے ایسے بینر بھی اٹھا رکھے تھے جن پر نیتن یاہو ’کرائم منسٹر‘ لکھا ہوا تھا۔