الیکشن تاریخ کا مسئلہ حل ہوجائیگا، گورنر خیبرپختونخوا

 

پشاور:گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے کہا ہے کہ الیکشن تاریخ کا مسئلہ حل ہو جائے گا، قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخابات اکٹھے ہونے سے قوم بھی ایک ہو جائے گی، آخری حد تک کوشش ہوگی کہ سپریم کورٹ کا حکم اور نگران حکومت کی ڈیمانڈ پوری کی جائے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر حاجی غلام علی نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں پی ٹی آئی رہنما بتائیں کہ کیا وہ الیکشن مہم چلا سکتے ہیں، کسی پی ٹی آئی رہنما نے ابھی تک اس سے اختلاف نہیں کیا۔

 سیاسی ماحول کو گرم کرنے کے بجائے ٹھنڈا کرنے کی ضرورت ہے، مجھے وکلا نے بتایا ہے کہ الیکشن کمیشن مجھے تاریخ سے مطلع کرے گا اگر تاریخ سے اتفاق نہ ہوا تو اختلاف کر سکتا ہوں۔

گورنر نے مزید کہا کہ پنجاب میں اگر کوئی کہتا ہے کہ فنڈز نہیں تو اس سے میرا کوئی کام نہیں، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے ماحول میں فرق ہے، وہاں سیاسی کشیدگی بڑھ رہی ہے اور یہاں دہشتگردی بڑھ رہی ہے، میری اور صوبائی حکومت کی ایک رائے ہو سکتی ہے ماننا یا نہ ماننا ادارے کا کام ہے، ہماری معاشی مشکلات ہیں تمام سیاسی جماعتوں کا فرض ہے کہ سیاسی حدت کم کریں۔

حاجی غلام علی نے مزید کہا کہ ہزاروں وارنٹ نکلتے ہیں، کورٹ چلے جائیں تو وارنٹ ختم ہو جائے گا، مقبولیت کا ہونا یا نا ہونا قوم کے ہاتھ میں ہے، سب سیاسی جماعتیں لوگوں کے سامنے اپنا منشور پیش کریں گی، نگران وزیر اعلیٰ سے بہتر تعلقات ہیں خراب نہیں، نگران حکومت انتخابات کیلئے تیار ہے لیکن انہوں نے کچھ مطالبات کئے ہیں، پولیس اور اساتذہ مردم شماری میں مصروف ہیں۔

حاجی غلا م علی نے کہاہے کہ اُن کی خواہش ہے کہ صوبے میں آزادانہ، پرامن اور منصفانہ انتخابات ہوں،عام انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر مکمل عملدرآمد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کے ساتھ مشاورتی عمل مکمل کیا اور ایک دو روز میں الیکشن کمیشن کیساتھ پھر ملاقات ہوگی۔

 صوبے میں عام انتخابات سے متعلق صدرپاکستان سے بھی ملاقات کی، اورصوبائی حکومت سے الیکشن کی تیاری و ضروریات سے متعلق تحریری طور پر بھی پوچھا جس کا انہوں نے تحریری جواب بھی دیاجوالیکشن کمیشن کو ارسال کردیا۔