فن لینڈ نے نیٹو میں باضابطہ شمولیت اختیار کرلی، روس کی شدید مذمت

روس کے پڑوسی ملک فن لینڈ نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائیزیشن (نیٹو) میں باضابطہ شمولیت اختیار کر لی، روسی محکمہ خارجہ  نے شدید مذمت کی ہے۔

فن لینڈ کی شمولیت سے نیٹو اتحادی ممالک کی تعداد 31 ہوگئی، جبکہ شمال مشرق میں روس سے ملحقہ 1300 کلومیٹر سے زائد علاقہ مغربی فوجی اتحاد کے دائرہ اختیار میں آگیا ہے۔

فن لینڈ کے نیٹو میں باضابطہ شمولیت کے بعد نیٹو ہیڈکوارٹرز کے باہر فن لینڈ کا پرچم لہرانے کی تقریب منعقد کی گئی جس میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سمیت دیگر رکن ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔

 فن لینڈ کے  نیٹو میں باضابطہ شمولیت کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں فن لینڈ کے  صدر نے اسے اپنے ملک سے تاریخی ملٹری نان الائنمنٹ کے دور کا خاتمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر ملک اپنے سکیورٹی کو ہر ممکنہ حد تک یقینی بنانے کی کوشش کرتا ہے اور فن لینڈ نے بھی یہی کیا ہے۔ نیٹو میں شمولیت سے ہماری بین الاقوامی پوزیشن مضبوط ہوئی ہے۔

دوسری جانب فن لینڈ کی نیٹو اتحاد میں باضابطہ شمولیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے روسی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ نیٹو اتحاد میں شامل ہوکر فن لینڈ نے خود کو بین الاقوامی طور پر ایک منفرد پہچان  دینے والی آزادی کا خاتمہ کردیا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اب فن لینڈ نیٹو کا ایک چھوٹا سے رکن بن گیا ہے جس کے پاس نیٹو کے کسی فیصلے پر اثرانداز ہونے کی معمولی طاقت بھی نہیں ہوگی۔

روسی محکمہ خارجہ کا کہنا تھا کہ نیٹو میں شامل ہوکر فن لینڈ نے اپنے بین الاقوامی تعلقات کی ساری صلاحیت گنوا دی ہے۔

اس سے قبل روس نے خبردار کیا تھا کہ فن لینڈ کی نیٹو اتحاد میں شمولیت کے فیصلے سے روس کی ملکی سالمیت پر کوئی آنچ آئی تو اس کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔