بس ریپڈ ٹرانزٹ ( بی آر ٹی ) سروس کو ورسک روڈ تک توسیع دینے کیلئے پشاور ہائی کورٹ میں ر ٹ پٹیشن دائر کردی گئی ہے۔
رٹ غنی اللہ و دیگر نے دائر کی ہے جس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، سیکرٹری ٹرانسپورٹ، سیکرٹری مواصلات اور ڈی جی پی ڈی اے سمیت دیگر متعلقہ حکام کو فریق بنایا گیا ہے ۔
ان کے مطابق پشاور میں بی آر ٹی کا افتتاح 13اگست 2020کو کیا گیا، بی آر ٹی حکام نے حیات آباد، کوہاٹ روڈ ، پبی اور ناگمان تک فیڈر روٹس کو توسیع دی ہے لیکن ورسک روڈ، گڑھی شیر داد، باڑہ چوک، متھرا و دیگر ملحقہ علاقوں کو یہ سروس فراہم نہیں کی گئی جہاں ایک بڑی تعداد میں لوگ آباد ہیں ۔
رٹ کے مطابق ورسک روڈ پر کئی سرکاری دفاتر، تعلیمی ادارے اور ہسپتال موجود ہیںا ور روزانہ کی بنیاد پر ہزاروں طلبائ، سرکاری و دیگرملازمین ، مزدور اور دوسرے شہری یہ راستہ پشاور کے دیگر علاقوں میں آنے جانے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔
رٹ میں کہا گیا ہے کہ چارسدہ روڈ اور نحقی تک بی آر ٹی کو توسیع دینے کیلئے رٹ پٹیشن بھی دائر کی گئی تھی جسے پشاور ہائیکورٹ نے 13اکتوبر 2022کو منظور کیا تھا۔ ورسک روڈ کیلئے فیڈر روٹ کی توسیع بہت ضروری ہے۔
انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ملک سعد شہید بی آر ٹی اسٹیشن سے ورسک روڈ اور متھرا تک کیلئے فیڈر روٹ کو توسیع دی جائے تاکہ یہاں کے مکین بھی اس سروس سے مستفید ہوسکیں۔ رٹ پٹیشن پر سماعت 10مئی کو مقرر کی گئی ہے ۔