غور طلب امور

عید کی آمد آمدہے  اس سے پیشتر کہ میں آپ کو عید مبارک کہوں آپ کی خدمت میں چند زریں اقوال پیش کرتا ہوں اس اُمید کے ساتھ کہ آپ ان میں پنہاں دانش کو سمجھنے کی کوشش کریں گے ”کسی بندے کے لئے مناسب نہیں کہ وہ دو چیزوں پر بھروسہ کرے ایک صحت اور دوسری دولت، کیونکہ ابھی تم کسی کو تندرست دیکھ رہے تھے کہ وہ دیکھتے ہی دیکھتے بیمار پڑ جاتا ہے اور ابھی تم اسے دولتمند دیکھ رہے تھے اور کہ وہ فقیر و نادارہو جاتا ہے۔خداوند عالم نے دولتمندوں کے مال میں فقیروں کا رزق مقرر کیاہے لہٰذا اگر کوئی فقیر بھوکا رہتا ہے تو اس لئے کہ دولتمند نے دولت کو سمیٹ لیا ہے اور خداے بزرگ و برتر ان سے اس کا مواخذہ کرنے والا ہے،صفین سے پلٹتے ہوئے کوفہ سے باہر قبرستان پر جب حضرتِ علی کرم وجہہ اللہ کی نظر پڑی تو فرمایا  اے وحشت افزا گھروں اُجڑے مکانوں اور اندھیری قبروں کے رہنے والو تم تیز رو ہو، جو ہم سے آ گے بڑھ گئے ہو اور ہم تمہارے نقش قدم پر چل کر تم سے ملا چاہتے ہیں اب صورت یہ ہے کہ تمہارے گھروں میں دوسرے بس گئے ہیں،بیویوں سے اوروں نے نکاح کر لئے ہیں اور تمہارا مال و اسباب تقسیم ہو چکا ہے یہ تو ہمارے ہاں کی خبر ہے اب تم بتا کہ تمہارے یہاں کی کیا خبر ہے پھر حضرت علی ؓاپنے اصحاب کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا اگر انہیں بات کرنے کی اجازت دی جاے تو یہ تمہیں بتائیں کہ بہتریں زاد راہ تقوی ہے،اب کچھ دیگر اہم امور کا تذکرہ ہوجائے،ایک تازہ ترین رپورٹ کے مطابقچین عالمی ترقیاتی منصوبوں پر سب سے زیادہ سرمایہ کاری کرنے والا ملک بن چکا ہے۔عالمی ترقیاتی منصوبوں پر چین کے اخراجات اس صدی کے آغاز سے ایک ٹریلین ڈالر کے قریب پہنچ رہے ہیں۔ورجینیا کی ایک پبلک یونیورسٹی ولیم اینڈ میری میں ایڈ ڈیٹا ریسرچ لیب کے ڈیٹا بیس کے مطابق، 2000 میں شروع ہونے والے 18 سال کے عرصے کے دوران، چین نے 165 ممالک میں 13000 سے زیادہ منصوبوں پر کم از کم 843 ارب ڈالر خرچ کیے ہیں۔