تارکین وطن کو یورپ پہنچنے کا قانونی راستہ فراہم کرنے کیلئے جرمنی، فرانس کی پیشکش

برلن،پیرس:جرمنی اور فرانس نے تارکین وطن کو یورپ پہنچنے کا قانونی راستہ فراہم کرنے کی پیشکش کر دی۔

غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس اور جرمنی کے وزرا نے شام ہجرت کو کنٹرول کرنے اور بحیرہ روم کے خطرناک راستوں پر ہونے والی اموات کو روکنے کے لیے ممکنہ اقدامات پر بات چیت کے لیے تیونس کا دورہ کیا۔

تیونس، جو لیبیا کا پڑوسی ہے، یورپ پہنچنے کی کوشش کرنے والے افراد کیلئے ایک اہم گزرگاہ ہے۔جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر نے اپنے فرانسیسی ہم منصب جیرالڈ درمانین کے ساتھ تیونس کا سفر کیا۔

فیسر کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ، ہم اسمگلروں کے غیر انسانی کاروبار کی بنیاد کو ختم کرنے کے لیے قانونی نقل مکانی کے راستے بنانا چاہتے ہیں۔

 ہم چاہتے ہیں کہ پناہ گزینوں کے انسانی حقوق کا تحفظ کیا جائے اور بحیرہ روم پر ہونے والی خوفناک اموات رک جائیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ افریقی ممالک کے لوگ غیر معمولی تعداد میں تیونس سے یورپ تک خطرناک سمندری گزرگاہوں پر سفر کرتے ہیں، اور یورپی حکام تیونس کے بڑھتے ہوئے خود مختار صدر، قیس سعید کی حکومت سے مزید مضبوط کارروائی کے خواہاں ہیں۔

رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں، تیونس حکام نے 13,000 افراد کی کشتیوں کو مشرقی بندرگاہی شہر سفاکس پر روکا، جو یورپ جانے کیلئے کا ایک اہم راستہ ہے۔