پشاور: خیبر پختون خوا کی نگراں کابینہ نے چار ماہ کے لیے 462 ارب کے بجٹ، ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد تک اضافے کی منظوری دے دی۔
نگراں صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس نگران وزیراعلی محمد اعظم خان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں کابینہ نے اگلے چار ماہ جولائی تا اکتوبر کے لیے 462 ارب روپے کے جاری اخراجات کی منظوری دے دی۔
کابینہ نے گریڈ ایک سے سولہ تک ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور گریڈ 17 تا اوپر کے افسران کی تنخواہوں میں 30 فی صد عبوری اضافے کی منظوری دے دی۔
کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر خزانہ کے پی حمایت اللہ نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے یکم جولائی تااکتوبر 2023ء چار ماہ کا بجٹ منظور کرلیا ہے جس میں 462 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے، ہم نے کم وسائل کے باوجود ملازمین کی تنخواہوں اورپنشن میں اضافہ کیا جس سے خزانے پر 115 ارب کااضافی بوجھ آئے گا۔
حمایت اللہ نے کہا کہ جب سے ہم آئے ہیں مشکل حالات میں کاروبار حکومت چلایا، اخراجات 57 فیصد اور آمدنی اس کے مقابلے میں 63 فیصد آئی، ہم نے کوئی قرضہ نہیں لیا، مارچ سے جون تک اسٹیٹ بینک سے اوورڈرافٹ نہیں لیا۔
آئندہ مالی سال کے پہلے چار ماہ کیلئے کرنٹ بجٹ کی مد میں ٹوٹل 350.041 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔ صوبے کے چار ماہ کے اخراجات میں کُل کرنٹ بجٹ میں سے 309.498 ارب روپے بندوبستی اضلاع کیلئے جبکہ 40.543 ارب روپے ضم اضلاع کیلئے مختص کئے گئے ہیں۔
اسی طرح مالی سال 2023-24 کے پہلے چار ماہ کیلئے ترقیاتی بجٹ کی مد میں کُل 112.385 ارب روپے مُختص کئے گئے ہیں
نگران کابینہ نے پرائمری، سی ٹی اور دیگر اساتزہ کو اپ گریڈ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اساتذہ کی اپ گریڈیشن کا فیصلہ نئی حکومت کرے گی۔