کراچی میں دو افراد نوجوان لڑکی کی لاش اسپتال میں چھوڑ کر فرار

کراچی: ڈیفنس میں نوجوان لڑکی مبینہ طور پر پارٹی کے دوران نشے کی زیادتی سے دم توڑگئی، دو افراد جاں بحق ہونے والی لڑکی کی لاش جناح ہسپتال میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

جناح ہسپتال میں صبح تقریبا ساڑھے سات بجے ایک مرد اور لڑکی بیس سالہ نوجوان خاتون کو مردہ حالت میں لے کرآئےاورپولیس کے پہنچنے سے قبل 7 بجکر 42 منٹ پرکارمیں فرارہوگئے۔

شعبہ ایمرجنسی کے کلوزسرکٹ ٹی وی کیمرے میں ان کی کاراور تصویریں بھی محفوظ ہیں، ہسپتال کی ایمرجنسی میں خاتون نے اپنا نام سحرش جبکہ مرد نے جبران بتایا تھا اوریہ بھی بتایا تھا کہ مردہ خاتون کی عمربیس سال ہے اوراس کا نام عائشہ زوجہ کاشف ہے، عملے کویہ بھی بتایا گیا کہ ڈیفنس میں ایک پارٹی کے دوران عائشہ نے زیادہ مقدارمیں منشیات کا استعمال کیا تھا۔

چھ گھنٹے بعد لاش کا جناح اسپتال میں پوسٹ مارٹم کیا گیا، پولیس سرجن ڈاکٹرسمعیہ نے پوسٹ مارٹم کے بعد بتایا کہ لاش پر کسی طرح کے تشدد کے کوئی نشانات موجود نہیں، کیمیائی تجزیئے کی رپورٹ آنے کے بعد وجہ موت سامنے آسکے گی جبکہ لاش کی شناخت کے لئے انگوٹھے کے نشانات بھی حاصل کرلئے گئے ہیں۔

ذرائع جناح اسپتال سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ خاتون کو موت سے قبل زیادتی کا نشانہ بھی بنایا گیا، لاش پوسٹ مارٹم کے بعد مردہ خانہ منتقل کردی گئی ہے، دوسری جانب فوٹیجزمیں موجود کار کے جسٹریشن نمبربی ایکس پی 708 کے ذریعے پولیس کار مالک کے گھرگولیمار پہنچی اوراسے حراست میں لے لیا تاہم کار مالک ندیم ولی نے بیان دیا ہے کہ اس نے کارکرائے پردی تھی، کارحاصل کرنے والے کے نمبراوردیگرتفصیلات سے ندیم ولی نے پولیس کوآگاہ کردیا ہے، پولیس اس تک پہنچنے کی کوشش کررہی ہے۔