پشاور: آئی جی خیبرپختونخوا اختر حیات خان نے کہا ہے کہ صوبے میں اقلیتی برادری پر حملوں میں داعش ملوث ہے اور ہم داعش کے نیٹ ورک کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
آئی جی خیبرپختونخوا نے ریڈ زون میں نئے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کے حوالے سے میڈیا ٹاک میں بتایا کہ خیبرپختونخوا میں پہلے آرٹی فیشل انٹیلی جنس سیکیورٹی کنٹرول سسٹم بنا دیا گیا، پولیس کو سیکیورٹی کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ اقلیتی برادری پر حملوں میں داعش ملوث ہے اس حوالے سے سی ٹی ڈی اور تحقیقاتی اداروں کو اہم شواہد ملے ہیں، رواں سال اقلیتی برادری پر یہ تیسرا حملہ ہے، داعش کے نیٹ ورک کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
دریں اثنا نگران وزیر اطلاعات بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل کی گردوارہ بھائی جوگا سنگھ محلہ جوگن شاہ آمد ہوئی، انہوں ںے گزشتہ روز قتل کیے گئے سکھ تاجر منموہن سنگھ کے لواحقین سے ملاقات کرکے اظہار تعزیت کیا اور سکھ برادری کے رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔
بیرسٹر فیروز جمال شاہ کاکاخیل نے منموہن سنگھ کے والد اور بھائی سے دلی دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور نگران وزیراعلی کی جانب سے منموہن سنگھ کے لواحقین کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا۔ انہوں ںے کہا کہ مقتول منموہن سنگھ کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی۔
نگران وزیر اطلاعات نے زخمی ترلوک سنگھ کے گھر جاکر عیادت کی اور ترلوک سنگھ کے علاج کے لیے 5 لاکھ روپے کی مالی معاونت کا اعلان کیا۔