پاکستان حملوں کے الزام لگانے کے بجائے اپنی سیکیورٹی پر توجہ دے، افغان حکومت

کابل: ترجمان افغان حکومت نے کہا ہے کہ سرحد پار سے حملوں کے پاکستان کے بار بار لگائے گئے الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترجمان افغان حکومت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردی کے حالیہ واقعے کے بعد پاکستانی حکام نے ایک بار پھر اپنے ملک کی سیکیورٹی کو مضبوط کرنے کے بجائے افغانستان پر الزام لگایا ہے۔

ترجمان افغان حکومت  نے کہا کہ جب حملے ہوتے ہیں تو افغانستان اور پاکستان کو “مشترکہ حل” تلاش کرنا چاہیے کیوں کہ الزام لگانا کسی بھی چیز کا حل نہیں ہے۔

ترجمان  نے کہا کہ افغانستان میں امارت اسلامیہ کے قیام کے بعد سے دو برسوں میں ملک اور خطے کی سیکیورٹی کی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے البتہ صرف پاکستان میں سیکیورٹی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ اس ملک کی ذمہ داری ہے کہ وہ خود ہی اس کا حل تلاش کرے۔

ترجمان  نے کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتی ہے اور اصرار کرتی ہے کہ افغانستان ایک ایسا ملک ہے جو دیرپا جنگ سے نکلا ہے اور وہ کسی بھی ملک بالخصوص پڑوسی ممالک کی سلامتی کو خطرہ نہیں بنانا چاہتا۔

ترجمان افغان حکومت نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان ایک بار پھر اس بات پر زور دیتی ہے کہ وہ پاکستان پر کسی حملے کے حق میں نہیں اور ہم کسی کو افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ترجمان  نے کہا کہ تاہم پاکستان کی سرزمین کے اندر حملوں کو روکنا اور کنٹرول کرنا ہماری ذمہ داری نہیں ہے۔

ترجمان  کا بیان اس وقت سامنے آیا ہے کہ جب وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں حالیہ ہونے والے دہشت گردی کے واقعات میں افغانستان میں موجود دہشت گردوں کے ملوث ہونے کا کہا تھا۔