افغانستان کے جنوب مشرقی صوبے خوست میں ہوئے دھماکے میں کم از کم تین افراد ہلاک اور سات زخمی ہو گئے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ دھماکے کے پیچھے کس کا ہاتھ ہے۔
افغانستان کی طالبان انتظامیہ داعش کے ارکان کے خلاف چھاپے مار رہی ہے جس نے حالیہ مہینوں میں شہری مراکز میں کئی بڑے حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
عینی شاہدین کے بیانات اُور ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں حافظ گل بہادر گروپ سے تعلق رکھنے والے اہم عسکریت پسند مارے گئے ہیں جن میں اکرام اللہ ،کمانڈر احمدی ،کمانڈر صادق نور،کمانڈر علیم خان شامل تھے
پاکستان کو مطلوب مبینہ دہشت گرد زردان ہوٹل میں اجلاس کے لئے جمع تھے جس دوران دھماکہ ہوا۔