سعودی عرب ایران تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں: اعلیٰ ایرانی سفارتکار سعودی عرب کے پہلے دورے پر، پرتپاک استقبال کیا گیا

‏ایران کے اعلیٰ سفارت کار نے سعودی عرب کے دورے کے دوران اتحاد اور مذاکرات کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔مارچ میں مشرق وسطیٰ کے دو حریفوں ممالک کی جانب سے ‏‏اچانک مفاہمت کے اعلان‏‏ کے بعد یہ کسی بھی اعلیٰ ایرانی سفارتکار کا پہلا دورہ ہے۔‏

‏حسین امیر عبداللہیان نے ایک ایسے وقت میں جب ریاض اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو ممکنہ طور پر معمول پر لانے کے بارے میں امریکہ کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، فلسطین کاز کے لئے اسلامی جمہوریہ کی حمایت کا اعادہ کیا ہے۔‏

‏امیر عبداللہیان نے اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان کے ساتھ پریس کانفرنس میں صحافیوں کو بتایا کہ سنی اکثریتی ملک سعودی عرب اور شیعہ اکثریتی ملک ایران کے درمیان تعلقات "درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں"۔‏

سعودی وزارت خارجہ کے اسلامی یک جہتی ہال میں اجلاس ہوا تاہم واضح نہیں ہے کہ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی شاہ سلمان کی دعوت پر سعودی عرب کا دورہ کب کریں گے۔‏

‏صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ ملاقاتوں اور تعاون سے عالم اسلام کے اتحاد میں مدد ملے گی۔‏

‏وزرائے خارجہ نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کے سوالات کا جواب نہیں دیا۔‏

‏ذہن نشین رہے کہ ایران اُور سعودی عرب کے تعلقات 2016 میں سعودی عرب نے شیعہ عالم دین نمر النصر کو پھانسی دیدی تھی جس کے بعد ایران میں سعودی عرب کے خلاف احتجاجی مظاہرے ہوئے اُور ایک مظاہرے میں سعودی سفارتخانے پر حملہ کیا گیا تھا۔