جامعہ پشاور (یونیورسٹی آف پشاور) کا مالی بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ یونیورسٹی انتظامیہ کے پاس ملازمین کی تنخواہوں کے لئے بھی مالی وسائل موجود نہیں جبکہ ترقیاتی و دیگر سرگرمیوں کے لئے مالی وسائل نہ ہونے کی وجہ سے درس و تدریس کا عمل بھی متاثر ہو رہا ہے!
خیبرپختونخوا کی سب بڑی یونیورسٹی (جامعہ پشاور) کے مالی مسائل سے متعلق صوبائی حکومت کو آگاہ کرتے ہوئے فوری مالی امداد جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے اُور اس سلسلے میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کو ایک مراسلہ بھی ارسال کیا گیا ہے۔
مراسلہ کے مطابق یونیورسٹی کو صرف ایک ماہ کیلئے 325 ملین روپے درکار ہے۔ اس وقت یونیورسٹی کے پاس اگست کے مہینے میں ملازمین کو تنخواہیں دینے کیلئے بھی فنڈز نہیں جبکہ فوری طور پر 200 ملین روپے ملازمین کی تنخواہوں، 35 ملین روپے بجلی کے بل، 100 ملین روپے ملازمین کی پنشن اور 20 ملین روپے دیگر اخراجات کے لئے چاہئے۔ قائم مقام وائس چانسلر کے مطابق فنڈز جاری نہ ہونے کی صورت میں ملازمین کو مشکلات کے ساتھ ساتھ یونیورسٹی کے دیگر امور بھی متاثر ہوں گے۔ اس حوالے سے مشکلات سے گورنر، وزیراعلیٰ اور ہائر ایجوکیشن کو آگاہ کر دیا ہے جہاں سے فنڈز کے اجرا کے بعد یہ مسئلہ حل ہوسکے گا۔