اقوام متحدہ سے تعلق رکھنے والے ماہر موسمیات نے دنیا کو متنبہ کیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سال بھر میں مزید شدت اختیار کر سکتی ہے اُور اس کا دورانیہ بھی طویل ہوگا، جس کے اثرات پہلے ہی یورپ اور دیگر ممالک میں گرمی کی صورت دیکھے جا سکتے ہیں۔
شدید گرمی سے پیدا ہونے والے اثرات پہلے ہی شہ سرخیوں میں ہیں اُور یہ یورپ کے بیشتر حصوں سے لے کر یونان، اسپین، کینیڈا اور ہوائی تک پھیلے ہوئے ہیں جہاں جنگلات میں آگ بھڑک اُٹھی ہے اُور جنوبی امریکہ میں موسم سرما کے وسط میں درجہ حرارت گرمی کی طرف مائل ہے۔
اقوام متحدہ کے عالمی موسمیاتی ادارے (ڈبلیو ایم او) میں شدید گرمی کے مشیر جان نیرن نے خبررساں ادارے اے ایف پی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہیٹ ویو کا آغاز ہو چکا ہے، جو طویل عرصے تک جاری رہے گا اور وقت کے ساتھ اس کی شدت میں بھی اضافہ ہوتا چلا جائے گا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "یہ گلوبل وارمنگ کا سب سے تیزی سے ابھرتا ہوا نتیجہ کرہ ارض کے موسمی نظام میں تبدیلیوں کی صورت میں دیکھا جا رہا ہے لیکن قابل افسوس اُور قابل تشویش بات یہ ہے کہ موسمیاتی تبدیلیاں اپنی آنکھوں سے دیکھنے کے باوجود عوام و خواص پرسکون ہیں جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لئے دنیا کو مشترک لائحہ عمل اُور ماحول دوست حکمت عملیاں اپنانے کی ضرورت ہے۔