سرحدی تنازعات: چین کے صدر شی جن پنگ کی بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جوہانسبرگ میں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر چین کے صدر شی جن پنگ سے بات کی اور انہیں لائن آف ایکچوئل کنٹرول(ایل اے سی) کے حوالے سے سرحدی مسائل سے آگاہ کیا۔

خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق خارجہ سیکریٹری ونے کواترا نے کہا ہے کہ مودی اور شی جن پنگ نے اپنے متعلقہ عہدیداروں کو کشیدگی کو کم کرنے کی کوششوں کو تیز کرنے کی ہدایت دینے پر اتفاق کیا۔

جون 2020 میں ہمالیہ کی سرحد پر دونوں اطراف کے فوجیوں کی جھڑپ کے بعد جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات تین سال سے زیادہ عرصے سے کشیدہ ہیں جس کے نتیجے میں 24 افراد ہلاک ہو چکے ہیں البتہ کچھ عرصہ قبل ہونے والی کشیدگی کے بعد حالیہ کچھ عرصے سے تقریباً 3ہزار کلومیٹر پر پھیلی سرحد پر صورتحال پرسکون ہے۔

ونے کواترا نے کہا کہ برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر مودی نے چینی صدر کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے ساتھ حل نہ ہونے والے مسائل پر بھارت کے خدشات سے آگاہ کیا۔

سکریٹری خارجہ نے کہا کہ مودی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ سرحدی علاقوں میں امن و آشتی کو برقرار رکھنا لائن آف ایکچوئل کنٹرول کا احترام بھارت-چین تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے ضروری ہے۔

یہ پہلا موقع ہے جب مودی نے شی جن پنگ کے ساتھ براہ راست یہ معاملہ اٹھایا ہے جہاں اس سے قبل بھارت اپنے دوسرے وزرا کے ذریعے بھی چین کو یہی پیغام کئی بار پہنچا چکا ہے۔

بھارتی حکومت نے حال ہی میں کہا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے گزشتہ سال انڈونیشیا میں جی20 ممالک کے سربراہی اجلاس کے موقع پر بات چیت کی تھی لیکن اس موقع پر انہوں نے صرف شائستگی سے تبادلہ خیال کیا تھا اور تعلقات کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

بھارت اور چین کے درمیان سرحدی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے کئی سطحوں پر بات چیت ہوئی ہے لیکن ابھی تک کوئی حل سامنے نہیں آیا۔

دونوں رہنماؤں کے جوہانسبرگ کے سفر سے عین قبل دونوں ملکوں فوجی کمانڈروں نے اس معاملے پر پیش رفت کے لیے ہمالیہ کی سرحد پر پانچ دن تک بات چیت کی، اگرچہ دونوں فریقین نے کہا تھا کہ بات چیت مثبت رہی ہے لیکن فوجیوں کی واپسی پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

چین کے وزرائے خارجہ اور دفاع نے اس سال کے اوائل میں جی20 اور شنگھائی تعاون تنظیم ڈائیلاگ کے لیے بھارت کا دورہ کیا تھا اور اپنے بھارتی ہم منصبوں سے ملاقات کی تھی۔