قومی ایتھلیٹ اور اولمپیئن ارشد ندیم نے ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ میں مردوں کے جیولین تھرو کے فائنل میں چاندی کا تمغہ جیت لیا۔
26 سالہ ایتھلیٹ نے دوسرا جبکہ بھارت کے نیرج چوپڑا نے سونے کا تمغہ جیتا۔ ارشد ندیم نے تیسرے راؤنڈ میں 87.82 میٹر کا بہترین تھرو کیا۔
واضح رہے کہ قومی ایتھلیٹ اور اولمپیئن ارشد ندیم نے انجری کے باوجود جیولین تھرو کے فائنل میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کامن ویلتھ گیمز 2022 میں پاکستان کے لیے تاریخی طلائی تمغہ جیتا تھا۔
جیولین تھرو کے فائنل میں براہ راست کوالیفائی کرنے والے ارشد نے پاکستان کے لیے تاریخی طلائی تمغہ جیتنے کا نیا ریکارڈ قائم کیا۔
کہنی اور گھٹنے کی چوٹ سے نبردآزما اسٹار ایتھلیٹ نے قومی اور کامن ویلتھ گیمز میں 90.18 میٹر کے ریکارڈ تھرو سے اپنے حریفوں کو حیران کردیا۔
ارشد فائنل میں اپنی پہلی کوشش میں 86.81 کی رفتار سے تھرو کرنے میں کامیاب رہے جو ان کے کیریئر کا بہترین تھرو تھا اور ایونٹ میں ان کی پانچویں کوشش تک پاکستان کے لیے نیا قومی ریکارڈ تھا۔
اپنی تیسری کوشش میں ارشد نے 88 میٹر کی رفتار سے اپنا نیا ریکارڈ توڑ دیا۔ تاہم وہ اپنے چوتھے میچ میں بھی یہی رفتار برقرار نہیں رکھ سکے کیونکہ وہ صرف 85.70 میٹر کا فاصلہ طے کر سکے۔
ارشد کے حریف اینڈرسن پیٹرز نے 88.64 میٹر کی چھلانگ لگا کر انہیں ٹاپ پوزیشن سے پیچھے چھوڑ دیا۔
تاہم ارشد نے 90.18 میٹر کے حیرت انگیز تھرو سے اپنے حریف کو حیران کردیا اور ایک بار پھر اپنے ہی ریکارڈ کو بہتر بناتے ہوئے کامن ویلتھ گیمز میں سونے کا تمغہ جیتا۔
واضح رہے کہ ارشد 1962 کے بعد کامن ویلتھ گیمز ایتھلیٹکس میں پاکستان کے پہلے گولڈ میڈلسٹ ہیں۔